اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہم میں سے بیشتر کا خیال ہے کہ بہت زیادہ کھانا اور کم ورزش ہی ہمیں موٹاپے کا شکار بناتا ہے مگر اس میں آپ کی ملازمت کا ہاتھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سست طرز زندگی (ہر وقت بیٹھے رہنا) اور دفتر کا پرتناوماحول جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں دو ارب کے قریب افراد کا جسمانی وزن صحت مند پیمانے سے زیادہ ہے جبکہ ساٹھ کروڑ موٹاپے کے شکار ہیں۔ اس تحقیق کے دوران ساڑھے چار سو افراد کا جائزہ لیا گیا جو مختلف دفتری عہدوں پر کام کرتے تھے۔ ان افراد کے قد، وزن اور کمر کی پیمائش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کام کے بارے میں معلومات بھی اکھٹی کی گئیں، اسی طرح دفتری کام کے نفسیاتی پہلو?ں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ محققین کے مطابق جائزے سے معلوم ہوا کہ ملازمتوں کے دو پہلو فیصلہ سازی اور صلاحیتوں کا استعمال صحت پر مختلف انداز سے اثرات مرتب کرتے ہیں اور حد سے زیادہ تنا? کے نتیجے میں جسمانی وزن میں اضافے کا امکان بڑھ جاتا ہے