راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں ڈینگی گردی جاری ہے، مچھروں کی زد پر آئے شہری بڑی تعداد میں اسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے شہر میں اسپرے اور صفائی مہم شروع نہیں کی جاسکی۔ عوام کو کسی نے بتایا نہ کوئی حکمت عملی اختیار کی گئی، نہ اسپرے ہوا اور نہ ہی کھڑا پانی ختم کرنے کے لیے مہم چلائی گئی، نتیجہ یہ نکلا کہ راولپنڈی میں ڈینگی فیور پھیل گیا، ڈیڑھ ماہ میں تین ہزار مریض اسپتالوں میں پہنچے، جن میں سے دو سو پچاس میں ڈینگی کی تشخیص ہوگئی۔ پرنسپل الائیڈ اسپتال راول پنڈی پروفیسر ڈاکٹر عمر کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں 3 ہزار لوگ اسپتالوں میں آئے ہیں جن میں سے پازیٹو کیسز اڑھائی سو تھے۔ اس وقت ستر مریض زیر علاج ہیں۔ صورتحال ہرگذرتے دن کے ساتھ خراب ہورہی ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک صفائی یا ڈینگی سے بچاو کی مہم شروع نہیں کی جاسکی۔ کافی عرصے سے پانی کھڑا ہے، بارش کے بعد مزید صورتحال خراب ہوگئی، صفائی کی ضرورت ہے، ڈی سی او ا?فس نوگوایریا بنا ہوا ہے۔ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر، بے نظیربھٹواورہولی فیملی اسپتال میں خصوصی ڈینگی وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔رواں ماہ کے دوران راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے ۔