ہیں اور نشے کے عادی افراد کو بھی OSTکے ذریعے ٹھیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ فی الوقت ایشیا اور پیسیفک کے خطے میں صرف 2لاکھ مریضوں کو علاج تک رسائی میسر ہے لیکن فاسٹ ٹریک پروجیکٹ پر عملدرآمد کرنے کے بعد 2020تک ہم 4.1ملین مریضوں کو علاج و معالج کی رسائی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی طور پر ہم سارے ممالک تین زیرو حاصل کرنے پر متفق ہیں جس کے تحت HIV کسی بھی تفریق اور ایڈز کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد کو زیرو تک پہنچانا ہے۔اس موقع پر اجلاس کو بریفینگ دیتے ہوئے سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر محمد یونس چاچڑ نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں 8752افراد ایڈز کا شکار ہیں جن میں سے 6188کا تعلق کراچی سے ہے