بات چیت کر رہے تھے ۔اس موقع پر اجلاس کو بریفینگ دیتے ہوئے سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر محمد یونس چاچڑ نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں 8752افراد ایڈز کا شکار ہیں جن میں سے 6188کا تعلق کراچی سے ہے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہماری نظر ثانی شدہ حکمت عملی کے تحت اب ہم جناح اسپتال کراچی ، عباسی شہید اسپتال کراچی ، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد ، سول اسپتال شہید بے نظیر آباد ، میرپورخاص اور سکھر میں ایک ایک نیا ایڈز ٹریٹمنٹ اینڈ کئیر سینٹر قائم کریگی جہاں محکمہ صحت ایڈز کے مریضوں کو نئے سروس پیکیج کے تحت طبی سہولیات فراہم کریگا۔ صوبے کے 29اضلاع میں سے ہر ایک میں ڈسٹرکٹ ٹاسک فورس کے قیام کے علاوہ ہم نے 105بنیادی صحت مراکز 45تعلقہ اسپتالوں اور 50ریجنل ہیلتھ یونٹس میں فیملی ہیلتھ اوئیر نیس کاؤنٹر قائم کرنے کا پلان بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد صوبے میں ایڈز پر مکمل کنٹرول کرکے اسکو بالکل زیرو کی سطح پر لانا ہے ، یو این ایڈز کی طرف سے سندھ کی صوبائی اور مقامی حکومتوں سے ایڈز کے مکمل خاتمے کے لئے کئے گئے تعاون کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ان کی صحت سے منسلک انتظامیہ میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو جدید ٹیکنالوجی اور ماڈرن اسکلز کے حصول کے لئے صلاحیتوں میں اضافے کی تربیتوں کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ہم یو این ایڈز کی اینٹی ریٹرو وائریل ٹریٹمنٹ (ART)سینٹر کا قیام عمل میں لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایڈز کے مریضوں کو ہر صورت میں مرنا ہوتا تھا لیکن اب اس کا علاج ممکن ہے اور ہم ان کی زندگی بچاسکتے