کراچی (نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ ملک کا پہلاصوبہ ہے جس نے 2013میں ایچ آئی وی/ایڈز کنٹرول ٹریٹمنٹ اینڈ پروٹیکشن ایکٹ پاس کیا تھا اور اب اس پر عملدرآمد کے لئے محکمہ صحت میں نئے ونگز پیدا کرنے کے لئے 1248.737روپوں کی لاگت والی 3سالہ اسکیم کی PC-1بھی مرتب کی جس کے تحت 2015-18کے عرصے کے دوران صوبے میں HIV/AIDS پر مکمل کنٹرول کرنے کے لئے عملدرآمد شروع کیا جاچکا ہے جس کے تحت ہر ضلع میں ٹاسک فورس بنائی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت غافل نہیں اور اس کے علاوہ 2011سے 2014 تک ایڈز کنٹرول پروگرام کے لئے 637.161ملین روپے خرچ کئے جاچکے ہیں جبکہ انکی حکومت نے 2014-15 کے دوران 100ملین روپوں کی الوکیشن سے اس موضی مرض پر قابو پانے کے لئے کام کیا ۔ انکی حکومت پہلے ہی تعلیم اورصحت کے شعبوں کو اولین ترجیح دیتی ہے اور یو این ایڈز سمیت دیگر عالمی تنظیموں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔وہ بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئے ایشیا اور پیسیفیک خطے کے لئے یواین ایڈز ریجنل سپورٹ ٹیم کے ڈائریکٹر اسٹیون جے کراؤس سے