لندن(نیوز ڈیسک) جو لوگ بہت زیادہ غذا میں بہت زیادہ نمک کا استعمال کرتے ہیں ان میں موٹاپے اور دیگر امراض جیسے ذیایبطس ، ہارٹ فیلیئر اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔یونیورسٹی آف لندن کی تحقیق میں نمک کے استعمال اور موٹاپے کے درمیان ایک تعلق دریافت کیا گیا ہے۔تحقیق کے مطابق نمک کے استعمال کے نتیجے میں پیاس بھڑکتی ہے اور لوگ میٹھے مشروبات (سافٹ ڈرنکس) کا استعمال کرتے ہیں جو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو غذا ہم استعمال کرتے ہیں وہی خراب صحت کا باعث بن رہی ہے، جس کی وجہ ان میں بہت زیادہ نمک، چربی اور چینی کا اسعمال ہونا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غذا میں محض ایک گرام نمک کا زیادہ استعمال بھی موٹاپے کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔خیال رہے کہ یہ بات تو پہلے سامنے آچکی ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے جس سے امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپا دونوں فالج، ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلیئر اور دیگر امراض کا باعث بنتے ہیں جو کہ اموات اور معذوری کی عام وجہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موٹاپے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے جس سے متعدد طبی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔