اسلام آباد (نیوزڈیسک )عام طور پر ہم سنتے ہیں کہ دوران حمل خواتین کہتی ہیں انکی یاداشت کمزور ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ہر پانچ میں سے چار خواتین یاداشت کی کمزوری اور علمی صلاحیت میں کی شکایت کرتی ہیں۔تاہم اس سلسلے میں کی جانے والی تحقیقات کی رو سے دوران حمل ماں کی یاداشت میں کسی قسم کی تبدیلی یا کمی واقع نہیں ہوتی۔اگرچہ چند ماہرین نے خواتین کی اس شکایت سے متعلق شواہد پیش کیے ہیں کہ واقعی دوران حمل انکی یادا شت متاثر ہوتی ہے۔جبکہ چند او ر ماہرین کاکہنا ہے کہ ایسی شکایات عام طور پر پہلی بارحاملہ ہونے خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔انکا کہنا ہے کہ چونکہ پہلی دفعہ حاملہ ہونے والی خواتین کے لئے ماں بننا ایک نیا تجربہ ہوتا ہے جس کے باعث وہ ایسی شکایات کا شکا رہتی ہیں۔بریگھم ینگ یونیورسٹی کے محققین نے حال ہی میں رپورٹ پیش کی ہے جس کے اعداد و شمار کے مطابق انھوں نے اکیس حاملہ خواتین کے دماغ کا ٹسٹ کا تیسری سہہ ماہی میں کیا۔بعدازاں بچے کی پیدائش کے چھ ماہ بعد یہی ٹسٹ دوبارہ دہرایا گیا۔ان دونوں ٹسٹ کی رپورٹس کا تجزیہ کرتے ہوئے محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ دونوں صورتوں میں خواتین کی یاداشت یکساں پائی گئی ہے۔اگرچہ مختلف ماہرین کی رائے میں تضاد پایا جاتا ہے تاہم ان میں سے بیشتر کا کہنا ہے کہ دوران حمل خواتین کی یاداشت میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوتی