بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

اگر آپ بھی کھانا کھاتے وقت دوسرے کاموں میں لگے رہتے ہیں تو۔۔۔

datetime 23  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)بزرگ کہا کرتے ہیں کہ کھانا آرام سے بیٹھ کر کھانا چاہیے اور کھانے کے دوران ادھر ادھر کی باتوں سے اجتناب برتنا چاہیے اور اسلامی تعلیمات میں بھی ہمیں یہی بتایا گیا ہے لیکن ہم سوچا کرتے تھے کہ آخر اس میں کیا حکمت ہے؟
آخر سائنسدانوں نے ان بزرگوں کی تائید کرتے ہوئے اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے کہ کھانے کے ساتھ کام یا باتوں میں مشغول رہنے سے انسان موٹاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔ ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ وقت بچانے کے لیے چلتے پھرتے بھی برگر یا اسی نوع کی دیگر اشیائ کھاتے ہیں۔ یہ عادت بھی انسان کو موٹاپے کی طرف لے جاتی ہے۔سائنسدانوں کی اس ساری تحقیق کا لب لباب یہ ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے اگر آپ کی توجہ کھانے کی بجائے کہیں اور ہے تو آپ کو یہ احساس نہیں رہتا کہ آپ کتنا کھا چکے ہیں، اسی چکر میں آپ کھاتے چلے جاتے ہیں اور نتیجے میں آپ کا وزن بڑھتا چلا جاتا ہے۔ سائنسدانوں کو کہنا ہے کہ اس طرح نہ صرف وزن بلکہ انسان کی بھوک بھی بڑھ جاتی ہے اور وہ پہلے سے زیادہ کھانا کھانے لگتا ہے کیونکہ یہ بھی ایک فطری عمل ہے کہ ہم جتنا زیادہ کھاناکھائیں اتنی ہی ہماری بھوک بڑھ جاتی ہے، اسی لیے ہی شاید بزرگ فرمایا کرتے ہیں کہ بھوک اور نیند کو جتنا چاہو کم کر لو اور جتنا چاہو بڑھا لو۔
برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پروفیسر جین اوڈین کا کہنا ہے کہ ای میلز چیک کرتے ہوئے، ٹی وی دیکھتے ہوئے یا کوئی اور کام کرتے ہوئے کھانا کھانے سے انسان بھوکا ہی رہتا ہے کیونکہ اسے احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ کھانا کھا رہا ہے لہٰذا کچھ ہی دیر بعد اسے پھر بھوک لگ جاتی ہے۔ بھوک مٹانے کے لیے کھانا کھانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ آرام سے بیٹھ کر کھانا کھائیں۔ چلتے پھرتے مختلف چیزیں کھانے سے وزن میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ہمیں کھانے کے لیے وقت نکالنا چاہیے اور ہمیشہ آرام سے بیٹھ کر کھانا چاہیے اوراپنی توجہ کھانے کی طرف رکھنی چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…