لندن (نیوز ڈیسک)بہت سے لوگ محض اس لیے سگریٹ نوشی کی عادت ترک نہیں کرتے کہ وہ موٹاپے کا شکار ہو جائیں گے لیکن اب انہیں جان لینا چاہیے کہ سگریٹ پینے سے ان کے باقی جسم کا وزن تو کم ہو جائے گا لیکن اس سے ان کی توند بھی نکل سکتی ہے۔گلاسگو یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے چربی جسم کے درمیانی حصوں میں جمع ہوتی رہتی ہے جس کے نتیجے میں سگریٹ نوش کا پیٹ بڑھ جاتا ہے۔پیٹ کی قدرتی شکل ناشپاتی سے مماثل ہوتی ہے لیکن سگریٹ نوشوں کا پیٹ گول ہو کر سیب کی شکل کا ہو جاتا ہے۔ اس ریسرچ میں محققین نے پہلے کی گئی 29ریسرچز کا تجزیہ کیا جن میں 1لاکھ 50ہزار سگریٹ نوش افراد کی عادات اوروزن سے متعلق تمام ڈیٹا موجود تھا۔ ان تمام تحقیقاتی رپورٹس میں ایک بات مماثل تھی کہ سگریٹ نوشوں کا وزن گر جاتا ہے۔ لیکن ان کے تجزئیے سے یہ بات عیاں ہوئی کہ اگرچہ باقی جسم کا وزن تو کم ہوتا ہے لیکن عادی سگریٹ نوشوں کی کمر کے گرد سگریٹ نہ پینے والوں سے بھی زیادہ چربی جمع ہو جاتی ہے اور ان کا پیٹ چربی کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوویسکولر اینڈ میڈیکل سائنسز کے پروفیسر نوید ستار کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کے خاتمے کی ایک بڑی وجہ سگریٹ نوشوں میں موٹاپے کا خوف ہے لیکن سگریٹ نوشی کی یہ عادت باقی جسم سے چربی کو جسم کے درمیان حصوں کمر اور پیٹ کی طرف دھکیلتی ہے اور جب سگریٹ نوشوں کا پورے جسم کا وزن بڑھتا ہے تو ان کا پیٹ باقی جسم کی نسبت کہیں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمر اور پیٹ کے گرد چربی جمع ہونا بہت خطرناک ہے اور اس سے انسان شوگر کے مرض میں بھی مبتلا ہو سکتا ہے۔