اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

منشیات سے یومیہ 700 پاکستانی مرتے ہیں،امریکی جریدے کی خوفناک رپورٹ منظر عام پر آ گئی

datetime 18  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)امریکی جریدہ’’فارن پالیسی‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں منشیات کی لت سے روزانہ 700افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، ہلاکتوں کے یہ اعدادوشمار دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہیں، پاکستان میں یومیہ 39افراد دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے یو این او ڈی کی رپورٹ میں کہا گیاکہ افغانستان کی 45 فیصد منشیات پاکستان سے گزرتی ہے۔ لہذا 67لاکھ پاکستانی جو منشیات کے عادی ہیں یا اس مکروہ دھندے میں ملوث ہیں ،انہیں اس منشیات تک رسائی بہت آسان ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشتگردی کے فنڈز کیلئے افغان طا لبان ڈرگز کی تجارت کرتے ہیں، افغانستان میں منشیات کی پیداوار سے 70ارب ڈالر کی آمدنی مختلف مافیاز اور دہشتگرد گروپوں کے پاس جاتی ہے اس آمدنی سے 2 ارب ڈالر تحریک طالبان پاکستان کو ملتے ہیں،کراچی میں بھی طالبان کے جرائم پیشہ افراداور گینگز سے رابطے ہیں۔بلوچ علیحدگی پسند بھی دہشتگردی کے لئے منشیات سے ہونیوالی آمدنی کو استعمال کرتے ہیں۔پاکستان میں ابھی تک منشیات کی غیر قانونیتجارت اور دہشتگردی کے درمیان خطرناک گٹھ جوڑ سے چند لوگ ہی واقف ہیں۔تاہم پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ ہفتے اس خطرناک گٹھ جوڑ کو توڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑا خطرہ اکثر دہشتگردی کو سمجھا جاتا ہے جب کہ سب سے بڑا خطرہ جس پر ابھی تک کم توجہ دی گئی ہے، وہ پاکستا ن کیلئے منشیات کا خطرہ ہے۔افیون کی 85 فیصد پیداوار کے ساتھ افغانستان دنیا بھر میں پہلے ہی سرفہرست ہے تاہم حال ہی میں یہ پیداوار ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ اور مختلف جرائم نے افغانستان اور پاکستان کے خطے کو انتہائی کمزورکردیا ہے یہی کمزور ی منشیات فروشوں اور عادیوں کوآسان رسائی فراہم کرتی ہے اسی وجہ سے پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ افغان طالبان کے مختلف گروہ ڈرگ مافیاز کے روپ دھار چکے ہیں،وہ مالی فوائد اور دہشتگردانہ کارروائیوں کیلئے افیون اور ہیروئن کا استعمال کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان منشیات اور دہشتگردی کے درمیان تعلق کوتسلیم کرتے ہوئے منشیات کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ اس کے باوجود، پاکستان کیکچھ رہنما اور حکام منشیات اور دہشتگردی کے گٹھ جوڑ پر اتفاق نہیں کرتے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) اور کچھ وزارتوں کے عہدے داراس گٹھ جوڑ کی صریحاً تردید کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ افغان منشیات کی تجارت سے دہشتگردی کو فنڈنگ نہیں ہوتی۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈویڑن کے غالب بندیشہ کا کہنا تھا کہ منشیات کی مالی مدد سے ہونے والی دہشتگردی کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ 2014 میں اے این ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے منشیات کی رقم پاکستان بھیجے جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغان طالبان سے مالی امداد نہیں لے رہی۔ سینیٹر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ سی ا?ئی اے تحریک طالبان پاکستان کی مالی اعانت کیلئے منشیات کے پیسے کا استعمال کرتی ہے۔ اے این ایف کے ڈائریکٹر میجر جنرل ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا الزام القاعدہ، طالبان، یا کسی بھی دوسرے مخصوص عسکریت پسند یا دہشت گرد گروپ کے خلاف عائد نہیں کیا جا سکتا ہے۔جریدے کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان کو منشیات سیسنگین مسئلہ درپیش ہے۔ اقوام متحدہ کے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو افغانستان سے منشیات اسمگلنگ سے نمٹنے میں پاکستان کو چیلنج کا سامنا ہے۔ ہلاکتوں کیحالیہ اعداد و شمار ایک چونکانے والی تصویر پیش کرتے ہیں۔امریکی حکام کے مطابق، تحریک طالبان پاکستان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ منشیات کی تجارت ہے۔منشیات کے اسمگلروں کے ساتھ قریبی روابط اور طالبان کی طرف سے ڈرگز پر عائد نام نہادٹیکس سے انہیں منشیات کی تیاری یا نقل و حمل کے بغیر منافع کا بھاری حصہ مل جاتا ہے۔ 2009 میں ایک اندازے کے مطابق منشیات کی تجارت سے طالبان کی سالانہ سو سے تین سو ملین ڈالر آمدنی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…