جمعرات‬‮ ، 09 جنوری‬‮ 2025 

ممنوعہ ادویات کا استعمال: ’ایتھلیٹکس ادارہ تحقیق دبا رہا ہے‘

datetime 18  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)سنہ 2011 میں کیے جانے والے مطالعے میں سینکڑوں کھلاڑیوں نے تحقیق کرنے والوں کو بتایا تھا کہ انھوں نے دھوکہ دیا تھابرطانوی اخبار دا سنڈے ٹائمز کے مطابق ایتھلیٹکس کے عالمی ادارے نے اس تحقیق کو دبایا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ دنیا کے ایک تہائی بڑے کھلاڑیوں نے ممنوعہ ادویات کے استعمال پر پابندی کی خلاف ورزی کی ہے۔اطلاعات کے مطابق جرمنی کی ٹوبنجن یونیورسٹی نے مبینہ طور پر انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈریشن (آئی اے اے ایف) کو اس بارے میں بتایا تھا اور اس نے اس کی اشاعت روک دی تھی۔
سنہ 2011 میں کیے جانے والے مطالعے میں سینکڑوں کھلاڑیوں نے تحقیق کرنے والوں کو بتایا تھا کہ انھوں نے دھوکہ دیا تھا۔آئی اے اے ایف کا کہنا ہے کہ وہ رپورٹ کی اشاعت کے بارے میں غور و خوض کر رہے تھے۔اخبار میں شائع ایک بیان میں یونیورسٹی نے کہا: ’یہ مطالعہ آزادانہ طور پر کیا جانے والا سائنسی مطالعہ تھا اور اسے آئی اے اے ایف نے کمیشن نہیں کیا تھا۔
’بغیرکسی معقول وجہ کے آئی اے اے ایف کی جانب سے رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر اشاعت کی آزادی پر سنگین قدغن ہے۔‘آئی اے اے ایف نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا: ’رپورٹ کی اشاعت کے لیے تحقیق کرنے والی ٹیم اور واڈا (ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔‘
تحقیق کے دوران ایک تہائی بڑے کھلاڑیوں نے ممنوعہ ادویات کی پابندی کی خلاف ورزی کی بات تسلیم کی
خیال رہے کہ چار سال قبل درس و تدریس کے شعبے سے منسلک ایک ریسرچ ٹیم نے جنوبی کوریا کے دائیگو شہر میں ورلڈ چیمپیئن شپ کے دوران سینکڑوں ایتھلیٹوں کا انٹرویو کیا تھا۔
سنڈے ٹائمز کے مطابق اس مطالعے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جن 1800 کھلاڑیوں کا انٹرویو کیا گیا تھا ان میں سے 29 سے 34 فی صد کھلاڑیوں نے یہ کہا تھا کہ انھوں گذشتہ ایک سال کے دوران اینٹی ڈوپنگ ضابطے کو توڑا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معلومات حاصل کرنے کے ایک ماہ بعد ریسرچروں کے ساتھ رازداری کا ایک معاہدہ کیا گیا جس کے تحت وہ اس کے بارے میں کہیں نہیں بول سکتے تھے۔
اس رپورٹ کی ایک کاپی لیک ہوگئ? جسے سنڈے ٹائمز اور جرمنی کے بروڈکاسٹر اے آڑ ڈبلیو/ڈبلیو ڈی آر نے دیکھا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بڑے کھلاڑیوں میں ممنوعہ ادویات کا استعمال عام ہے اور جانچ کے حالیہ حیاتیاتی پروگرام کے باوجود اس کا پتہ نہیں چل پاتا ہے یا اسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
یہ رپورٹ ڈائیگو میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلے کے دوران انٹرویز پر مبنی ہے
خیال رہے کہ دو ہفتے قبل پانچ ہزار کھلاڑیو کے 12 ہزار خون کے نمونے کے نتائج حاصل ہونے کے بعد اخبار نے جو انکشافات کیے تھے اس سے اس کے نتائج مختلف نہیں ہیں۔
دو ایٹی ڈوپنگ ماہرین نے یہ پایا تھا کہ سنہ 2001 سے 2012 کے درمیان ہونے والے اولمپکس اور بین الاقوامی مقابلوں میں میڈل جیتنے والے ایک تہائی ایتھل?ٹس نے محدود منشیات یا پھر کارکردگی میں اضافہ کرنے والی ادویات کا استعمال کیا تھا۔
آئی اے اے ایف نے کہا ہے کہ اس میں بہت جگہ شدید طور پر غلط نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اس تحقیق کے لیے واڈا نے 50 ہزار برطانوی پاو¿نڈ دیے تھے اور آئی اے اے ایف نے اس میں کوئی کردار نہیں نبھایا ہے تاہم اسے اس کی اشاعت روکنے کا اس شرط پر اختیار ہے کہ وہ ان کو ڈائیگو میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کو فراہم کرائے۔
سنڈے ٹائمز کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کی کچھ باتیں دو سال قبل نیویارک ٹائمز میں آئی تھیں لیکن آئی اے اے ایف نے اس کی اشاعت رکوا دی تھی۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…