پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

گردے کو منجمد کرنے کا نیا طریقہ دریافت

datetime 17  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) ماہرین نے انسانی اعضا خصوصاً گردوں کو طویل عرصے تک منجمد کرکے محفوظ کرنے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ماہرین نے اسے ایک ’انقلابی عمل‘ قرار دیا ہے جسے ’نارموتھرمک پرفیوڑن ‘ کہا جارہا ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ اسے پہلے ہی 40 ٹرانسپلانٹ آپریشن میں کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے جب کہ برطانیہ کے فری مین اسپتال اور گائز ہاسپٹل لندن نے پورے ملک میں اس نئے طریقے کی آزمائش کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ صرف برطانیہ میں 7 ہزار مرد، خواتین اور بچے گردے کے منتظر رہتے ہیں جب کہ ہرسال صرف 3 ہزار گردے بطور عطیہ فراہم کرتے ہیں۔ ڈی فروسٹنگ طریقے کے ذریعے گردے درست حالت میں رہتے ہیں اور کامیاب آپریشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جب کہ خود گردے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوجاتی ہے۔
برطانیہ میں ٹرانسپلانٹ سرجری کے ماہرمائک نکلسن اس طریقے کے روحِ رواں ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ پہلے منتقلی کے لیے عطیہ کیے گئے کئی گردے تمام احتیاط کے باوجود بھی خراب ہوجاتے تھے لیکن اب اس نئی تکنیک کے ذریعے اعضا کو ان کے انتہائی معیار پر رکھا جاسکتا ہے اور اس طرح پیوندکاری کے لیے گردوں کی بڑی تعداد دستیاب ہوگی کیونکہ جسم سے باہر بھی 20 گھنٹے تک گردے کو قابلِ استعمال رکھا جاسکتا ہے۔ برطانیہ میں گردوں پر تحقیق کرنے والے ایک ماہر پروفیسر نکلسن کہتے ہیں کہ سرجن کم ملتے جلتے عطیہ کندگان سے گردہ لے لیتے ہیں اور معلوم نہیں ہوپاتا کہ عضو کام کرے گا بھی یا نہیں جب کہ نورموتھرمک پرفیوڑن سے یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ گردہ ٹرانسپلانٹ کے بعد کام بھی کرسکے گا یا نہیں۔
اس تکینک کے پاکستان میں گردے کے ہزاروں مریض بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں کیونکہ یہ مرض پاکستان میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…