پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

ایبولا سے بچ جانیوالے مریض اندھے پن کا شکارہو گئے ، طبی ما ہر ین

datetime 11  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) مغربی ممالک میں ایبولا سے متاثر ہونے کے بعد زندہ بچ جانے والے افراد اب جوڑوں کے شدید درد میں مبتلا ہیں جب کہ یہ مریض اس مرض کے باعث اندھے پن کا بھی شکار ہورہے ہیں۔
عالمی ماہرینِ صحت کے مطابق ایبولا وائرس کے سخت انفیکشن کے بعد بچ جانے والے افراد کی پریشانی کم نہیں ہوتی اور وہ آنکھوں کی سوزش اورجوڑوں کے شدید درد میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس کے باعث ان کی بینائی کھونے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔
ایبولا مریضوں پر ہونے والی 5 روزہ کانفرنس سے عالمی ادارہ صحت سیرالیون کے نمائندے نے بتایا کہ اب تک دنیا میں ایبولا مریضوں کی اتنی بڑی تعداد جمع نہیں ہوئی تاہم گنی، لائبیریا اور سری لیون سے وابستہ 1300 مریض ایسے ہیں جو ایبولا کے عذاب سے گزر چکے ہیں اور ان میں سے آدھے مریض شدید مشکل میں ہیں وہ جوڑوں کے درد کی وجہ سے کوئی کام نہیں کرسکتے جب کہ 25 فیصد مریض آنکھوں کی تکلیف اور بعض افراد جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایبولا سے متاثر ہوکر اس سے بچ جانے والے افراد کی آنکھوں میں وائرس موجود ہے جو ان کی بینائی کو متاثر کررہا ہے اس صورتحال سے ایبولا پر تحقیق کرنے والے افراد کا خیال ہے کہ وائرس کے دیرپا منفی اثرات برقرار رہتے ہیں اور ان پر مزید تحقیق اور توجہ کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ افریقا میں پھوٹنے والی ایبولا کی وبا سے 27 ہزار افراد متاثر ہوئے اور 11 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے گئے جب کہ بچ جانے والے افراد اب خوفناک صورتحال کا شکار ہیں۔ ایبولا کا مریض متاثر ہونے کے 21 دن کے اندر موت کا شکار ہوجاتا ہے اور اس کے بدن کے تمام مائعات میں اس کا وائرس سرائیت کرجاتا ہے جو مرض کو مزید پھیلانے کی وجہ بنتا ہے۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…