پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

ماں کا دودھ پینے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں

datetime 2  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )دنیا میں بچوں کی بہت سی بیماریوں کی وجوہات پرہونے والی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جس بچے کو ماں اپنا دودھ پلاتی ہے وہ صحت مند رہتا ہے اورجواس نعمت سے محروم ہو، اس میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔ ملک میں ہفتہ بریسٹ فیڈنگ جاری ہے۔ ماں کا دودھ بچے کے لئے قدرت کا ایک ایسا انمول تحفہ ہے جواسے زندگی بھر کے لئے مضبوط اور بیماریوں سے محفوظ بناتا ہے۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ دودھ پلانے کی مدت کم ازکم چھ ماہ ہونی چاہیے تاہم اگر بچے کو ڈھائی سال تک دودھ پلایا جائے تو یہ بچے کے لئے زیادہ مفید ہے۔ محکمہ صحت خیبرپختونخوا کےمطابق 70فیصد مائیں بچوں کو اپنے دودھ کی بجائے ڈبوں کا دودھ پلاتی ہیں، جس سے بچے پیٹ، سینے اورجلدی امراض کا آسان شکاربن جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دودھ پلانے کا یہ عمل نہ صرف بچےبلکہ ماں کے لئے بھی سود مند ہے، جو ماں کو چھاتی کے کینسراور موٹاپے سے بچاتی ہے۔ ماں اوربچے کی صحت سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی آج بریسٹ فیڈنگ ویک منایا جارہا ہے جویکم سے 7 اگست تک جاری رہے گا۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ بہت ساری ایسی مائیں ہوتی ہیں کہ جنہیں خود بڑی بیماریاں لاحق ہوتی ہیں لیکن یہ بھی قدرت کا کرشمہ ہے کہ ان کادودھ ان کے بچے کے لیے تریاق ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…