اسلام آباد(نیوزڈیسک )ایک عرصے سے بحث چلی آ رہی ہے کہ کیا انسانی صحت کے لیے چینی مفید ہے یا مصنوعی مٹھاس؟ ایک نئی تحقیق نے اس سوال کا جواب دے دیا ہے۔تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی صحت کے لیے مصنوعی مٹھاس چینی کی نسبت زیادہ محفوظ اور مفید ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے مصنوعی مٹھاس کو ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان میں نقصان دہ کیمیکلز ہوتے ہیں، لیکن لوگ نہیں جاتے کہ ہر چیز ایک کیمیکل ہوتی ہے اور مصنوعی مٹھاس کی چیزوں میں ہر ایک نقصان دہ نہیں ہے۔مصنوعی مٹھاس میں سب سے پرانی پراڈکٹ سکرین (Saccharin) ہے ، یہ 1980 میں بنائی گئی تھی۔ تب لوگوں نے اس پر بہت اعتراض کیا تھا، حتی کہ حکومتوں نے اس سے بنی ہوئی اشیا کے نیچے یہ عبارت لکھا لازمی قرار دے دیا تھا کہ اس پراڈکٹ میں سکرین ہے اور اس کا استعمال آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، اس سے کینسر بھی لاحق ہو سکتا ہے۔لیکن بعد میں درجنوں تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ سکرین چینی کی نسبت زیادہ محفوظ اور صحت مند ہے۔ ان تمام تحقیقاتی رپورٹس میں سے صرف ایک میں کہا گیا ہے کہ سکرین کی بہت زیادہ مقدار کینسر کا باعث بن سکتی ہے، اس رپورٹ میں بھی اعتدال میں رہتے ہوئے سکرین کا استعمال محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق دیگر اقسام کی مصنوعی مٹھاس بھی چینی کی نسبت زیادہ محفوظ ہے