لندن(نیوزڈیسک )منہ کی بدبو نہ صرف اس شخص کو پریشان کرتی ہے بلکہ ایسے افراد کے ساتھیوں اور دیگر دوستوں کے لیے بھی تکلیف دہ ہوتی ہے جب کہ ماہرین کے مطابق طبی زبان میں اسے ہیلی ٹوسس کہتے ہیں جو ایک خاص بیکٹیریا سے پیدا ہوتی ہے۔منہ کی بدبو ایک بیکٹیریا سے پیدا ہوتی ہے جو تھوک کے ساتھ مل کرسلفر بناتا ہے اور بدبو پیدا کرتا ہے اسی لیے ہتھیلیوں پرپھونک کر سونگھنے کے عمل سے منہ کی بدبو کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ کلائی کا پچھلا حصہ چاٹیے اور اس کے خشک ہونے کا اندازہ کیجئے اوراب سونگھیے تو بدبو کا اندازہ لگانے میں آسانی ہوتی ہے، اس عمل کو 24 گھنٹے میں 3 سے 4 مرتبہ کیجیے جس سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ آپ کے منہ کی بدبو کس درجے پر ہے۔ماہرین کے مطابق زبان کی رنگت منہ کی صحت کو ظاہرکرتی ہے یعنی سفید زبان کا ہونا ٹھیک نہیں اورصاف گلابی زبان صحتمند منہ کو ثابت کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت ذیادہ پانی پینے سے بھی منہ کی بدبو کم کی جاسکتی ہے کیونکہ اس سے منہ کی خشکی دور ہوتی ہے جب کہ شکر سے بنی اشیا کھانے سے بھی منہ میں بدبو پیدا ہوتی ہے کیونکہ مٹھاس کے مالیکیول تھوک سے ٹوٹ کرسلفربناتے ہیں۔ماہرین کے مطابق دانتوں پر ٹوتھ پیسٹ مل کر اسے کپڑے سے رگڑنے سے بھی منہ کی بدبو کم کی جاسکتی ہے اسی طرح برش کرتے ہوئےزبان کو بھی اچھی طرح صاف کیجئے اس کے علاوہ لونگ ، سونف اور دارچینی سے بھی بو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں