ٹوکیو(نیوزڈیسک) جاپان میں خودساختہ سماجی تنہائی کا شکار افراد کی تعداد حیرت انگیز حد تک بڑھ گئی ہے جو اس وقت جاپانی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔تقریباً 10 لاکھ جاپانی نوجوان اس وقت’’ہیکوکوموری‘‘ (Hikikomori) نامی بیماری جس میں انسان اپنے خاندان ، دوستوں اور ماحول سے قطع تعلقی اختیارکرلیتا ہے اورخود کو کمرے میں بند کر لیتا ہے اس بیماری کے شکار نوجوانوں نے خود کو کمروں میں بند کررکھا ہے، دن کو سوتے اور رات بھر جاگتے رہتے ہیں،اس دوران وہ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے یا پھر ٹیلی ویڑن دیکھتے ہیں۔ حیران کن طور پرایسے نوجوان کی بڑی تعداد ٹی وی یا انٹرنیٹ پر آن لائن مزاحیہ پروگرام دیکھتی ہے۔ خود کو سالوں تک کمروں میں بند رکھنے سے ان کی صحت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس بیماری کا شکار10 لاکھ جاپانیوں میں اکثریت مردوں کی ہے جن کی عمریں 15 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔ کوشو یونیورسٹی کے ڈاکٹر تکاہیرو کاتو کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک میں اگرکوئی نوجوان خود کو کمرے میں بند کرتا ہے تو اس کے اہلخانہ اسے باہر نکلنے کی ترغیب دیتے ہیں اور اس میں اس کی ہر ممکن مدد کرتے ہیں لیکن جاپانی ایسا نہیں کرتے۔
لاکھوں جاپانی عجیب بیماری کا شکار
21
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں