بدھ‬‮ ، 08 جنوری‬‮ 2025 

وہ 5 وجوہات جس کے باعث خواتین اپنا وزن کم نہیں کر پاتیں

datetime 21  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک) اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے فکر مند خواتین موٹاپے کو روکنے کے لیے لاکھوں جتن کرتی ہیں لیکن ورزش، یوگا اور بھوکا رہنے کے باوجود ان کا وزن کم نہیں ہوتا اور خواتین اس کی وجہ جاننے سے قاصر رہتی ہیں لیکن اب ماہرین اس کی پانچ بڑی وجوہ بیان کررہے ہیں۔
یو یو ڈائٹنگ:
وزن کم کرنے اور دوبارہ بڑھنے کے مسلسل چکر کو یو یو ڈائٹنگ کہتے ہیں۔ خواتین اہم تقریبات اور مواقع کے لیے اپنا وزن کم کرتی ہیں لیکن اس کے بعد توجہ ختم کرنے سے دوبارہ وزن بڑھ جاتا ہے۔ اگرچہ یہ عمل خواتین میں مقبول ہے لیکن طویل وقت کے لیے وزن بڑھنے میں اس کا اہم کردارادا ہوتا ہے۔ خوراک اور موٹاپے کی ایک ماہر ڈاکٹر کے مطابق یو یو ڈائٹنگ خواتین کی عمر رسیدگی میں وزن بڑھنے کا خطرہ پیدا کرتی ہے اور جیسے ہی یو یو ڈائٹنگ ناکام ہوتی ہیں اور خواتین وزن بڑھنے سے دلبرداشتہ اور اداس ہوجاتی ہے تو باقی تمام کوششیں بھی چھوڑ دیتی ہیں جس کے باعث ان کا وزن مزید تیزی سے بڑھنے لگتا ہے۔
عدم توجہی سے خود کو آخری درجے پر رکھنا:
شادی شدہ خواتین کے لیے گھریلو کام، بچوں کی نگہداشت اور شوہر کی خدمت زیادہ اہم ہوتی ہے اور اسی لیے وہ خود کو آخری درجے پر رکھتی ہیں جب کہ وہ اسی وجہ سے اپنی صحت کے لیے کسی خاص کھانے کا اہتمام نہیں کرپاتیں اور اس میں سب سے زیادہ نقصان اس وقت ہوتا ہے جب وہ صبح کا ناشتہ نہیں کھاتیں اور دن میں بے وقت کی بھوک دور کرنے کے لیے کچھ بھی کھا کر گزارا کرتی ہیں جس سے ان کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ناشتہ چھوڑدینے سے دن بھر غیر صحت بخش کھانوں کا راستہ کھلتا ہے جو موٹاپے کی جانب لے جاتا ہے اسی لیے بہتر صحت کے لیے ناشتہ انتہائی اہم ہے۔
ایک دوسرے سے موازنہ کرنا:
خواتین ایک دوسرے کو دیکھ کر وزن کم کرنے کا پروگرام شروع کرتی ہیں اور پورے عرصے میں اپنی سہیلی سے خود کا موازنہ کرتی رہتی ہیں اس دوران وہ نہیں سمجھ پاتیں کہ ہر شخص کی جسمانی ساخت اور نظام الگ الگ ہوتا ہے اور پھر ذہنی ونفسیات کیفیات کا بھی اس پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین اپنے والدین سے بھی موازنہ کرتی ہیں جب کہ اس معاملے میں اگر بیوی اور شوہر دونوں ہی وزن کم کررہے ہوں تو مرد اپنی جسمانی کیفیات کی وجہ سے زیادہ تیزی سے وزن کم کرتے ہیں جس سے خواتین کچھ اداس ہوجاتی ہیں اور ان کی کوششوں میں کمی آجاتی ہے ۔ اسی لیے خود کو منفرد سمجھتے ہوئے وزن گھٹانے پر عمل کیا جائے اور دوسروں کی جانب نہ دیکھا جائے۔
صحتمند غذاؤں کا انبار:
ٹیلی ویژن یا اخبار سے متاثر ہوکر یا کسی کے کہنے پر خواتین صحت بخش سبزیوں اور پھلوں کے ڈھیر لگادیتی ہیں اور ان کو ضرورت سے زیادہ کھاتی ہیں جب کہ وہ یہ بھول جاتی ہیں کہ کم چکنائی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے تاکہ وٹامن جسم میں جذب ہوسکے اور ان کے متبادل کے طور پر وہ کاربوہائڈریٹس سے بھرپور خوراک کھاتی ہیں جو بدن میں انسولین کے اتار چڑھاؤ پیدا کرکے مزید چربی جمع کرنے کا کام کرتی ہیں۔ اس سے یہ حیرت انگیز بات سامنے آئی ہے کہ بظاہر وزن گھٹانے والی صحتمند غذاؤں سے بھی وزن بڑھتا ہے اور جسم کو نقصان پہنچنے کا خدشہ رہتا ہے۔
ورزش سے بیزاری:
اگر وزن کم کرنا ہے تو آپ کو اپنے آرام دائرے (کمفرٹ زون ) سے باہر نکلنا ہوگا کیونکہ وزن کم کرنے کے لیے ورزش بہت ضروری ہے اوراس کے لیے یہ ضروری نہیں کہ کسی جم جایا جائے لیکن کوشش کیجئے کہ ورزش کے بعد بھوک لگنے پر اپنے ہاتھ اور معدے پر قابو رہے اوراگر ممکن ہو تو گروپ ورزش کیجئے اس سے ایک شخص دوسرے کو حوصلہ دیتا ہے اور ورزش جاری رہتی ہے۔ ورزش نہ کرنے سے موٹاپے کا عفریت دور نہیں کیا جاسکتا ۔



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…