نارتھ کیرولینا(نیوزڈیسک) یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینا اور اس کے ایک ذیلی تحقیقی ادارے نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین پیچ تیار کیا ہے جو بہت جلد انسولین کے تکلیف دہ انجکشن کی جگہ لے سکے گا۔ڈپارٹمنٹ آف بائیومیڈیکل انجینیئرنگ کے پروفیسر کے مطابق جسم پر چپکنے والے پیچ کے ذریعے خود کار انداز میں مریضوں کے جسم میں انسولین پہنچانا ممکن ہوگا یہ اسمارٹ پیچ خون میں انسولین کی کمی کو نوٹ کرتے ہوئے ازخود انسولین خارج کرکے اسے خون میں شامل کردیتا ہے اور ساتھ ہی یہ طریقہ خون میں شکر کی مقدار بار بار ٹیسٹ کرنے سے نجات دلاتا ہے بلکہ انجیکشن کے تکلیف دہ عمل کو بھی ختم کرتا ہے۔اس کے لیے پیچ میں لگ بھگ 100 باریک ترین سوئیاں لگائی گئی ہیں، ہر سوئی میں انسولین ہے اور کچھ اینزائم بھی ہیں جو خون میں شکر کی مقدار کو نوٹ کرتے رہتے ہیں اور جوں ہی خون میں شکر کی مقدار کم ہوتی ہے وہ انسولین خارج کردیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ فی الحال یہ پیچ صرف 9 گھنٹے کے لیے ہی کارآمد ہے اور اس کے بعد دوسرا نیا پیوند لگانا پڑتا ہے لیکن بہت جلد ایسا پیچ تیار کرلیا جرئاے گا جو کئی دنوں تک کار آمد رہ سکے گا۔