اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے ڈاکٹروں نے میڈیکل کی دنیا میں ہلچل مچا دی اور ہاتھوں سے محروم ہونیوالی فیصل آباد کی لڑکی رمشا ءکو مصنوعی ہاتھ لگادیئے گئے ہیں جس کے بعد رمشاءنے قلم پکڑ کر اللہ تعالیٰ اور وزیراعلیٰ پنجاب کے شکریہ میں تحریر لکھی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے کرنٹ لگنے سے ہاتھوں سے محروم ہونیوالی رمشاءکے لیے برطانیہ سے 23لاکھ روپے میں مکینیکل اور الیکٹرانک ہاتھ لگایاگیاجنہوں نے کام کرنا بھی شروع کردیا۔ یہ آپریشن ڈاکٹر خالدنیازی اور ٹیم نے کیا۔ بتایاگیاہے کہ رمشاءدنیا کی دوسری لڑکی ہے جسے مصنوعی ہاتھ لگائے گئے ہیں۔ڈاکٹر خالد نیازی نے بتایاکہ رمشاءدائیں ہاتھ سے کام کرتی ہے ، اس لیے الیکٹرانک ہاتھ دائیں طرف لگایاگیا کیونکہ کی بورڈ سمیت بیشتر چھوٹے کام اِسی ہاتھ سے کرنے ہوں گے جبکہ بایاں ہاتھ مکینیکل ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایاکہ رمشاءکو ایک ہاتھ الیکٹرانک اور دوسرا مکینیکل لگایاگیا، اب وہ زندگی کے بیشتر اپنے ہی ہاتھوں سے کرسکتی ہے۔ ا±نہوں نے بتایاکہ پریکٹس کے ساتھ ساتھ ہاتھوں سے کام کرنے کی صلاحیت مزید بہتر ہوگی۔ ماہرین نے بتایاکہ ان ہاتھوں میں معمولی سی بھی حرکت کا احساس ہوتاہے اور متعلقہ امور سرانجام دیتے ہیں۔ رمشاءکا کہناتھاکہ وہ چار سال ہاتھوں سے محروم رہنے کے بعد آج وہ اپنے آپ کو مکمل سمجھ رہی ہے ، اب کسی کی ضرورت نہیں رہے گی اور وہ اپنی زندگی کے تمام کام بخوبی سرانجام دے سکے گی۔