اسلام آباد(نیوز ڈیسک)طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں تقریباً 10 لاکھ بچے پیدائشی طور پر دل کے مرض کا شکار ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین نے اس کی وجوہات رشتہ داروں میں شادیاں اور حاملہ خواتین کے لیے ناکافی طبی سہولیات کو قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کےبڑھتے اعداد و شمار سے نمٹنے کے لیے انفراسٹرکچر، مالی اور انسانی وسائل کی واضح کمی ہے۔بچوں کے دل کی سرجری پر تین سے چار لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے۔جو غریب والدین کی استطاعت سے باہر ہوتا ہے۔