اسلام آباد(نیوزڈیسک)ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ شیشے کے سامنے خود کو اکثر برا اور بدصورت محسوس کریں یا اپنی شخصیت سے غیر مطمئن ہوں تو یہ ایک نفسیاتی بیماری بھی ہو سکتی ہے۔دن میں کسی بھی وقت شیشہ دیکھنا اپنی شخصیت کا جائزہ لینا قطعی معمول کی بات ہے لیکن اگر آپ شیشے کے سامنے خود کو اکثر برا اور بدصورت محسوس کریں یا اپنی شخصیت سے غیر مطمئن ہوں تو یہ ایک نفسیاتی بیماری بھی ہو سکتی ہے۔
اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ خود کو شیشے میں دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں، وہ پوری طرح اس تصور کے قائل ہو جاتے ہیں کہ وہ بہت برے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایسی صورت میں خرابی آپ کی شخصیت یا چہرے کی جاذبیت میں نہیں بلکہ یہ ایک ایسی نفسیاتی بیماری یا سنڈروم کا نتیجہ ہوتا ہے، جو آپ کو یہ یقین دلا دیتا ہے کہ آپ بدصورت نظر آ رہے ہیں اور اس کے خلاف آپ کو کچھ نہ کچھ کرنا ہی چاہیے۔
نفسیاتی ماہرین اس بیماری کو جسم کے بے ڈھنگا ہونے سے متعلق نفسیاتی خلل کا نام دیتے ہیں جو کسی بھی انسان کے ذہن میں اپنی ذات میں نقص یا عدم تحفظ کے بہت چھوٹے سے احساس کو بھی غیر معمولی حد تک شدید بنا سکتا ہے۔ اس سنڈروم کے شکار افراد میں اپنے ظاہر کو بدلنے کی ایک ایسی قابو میں نہ آنے والی خواہش پیدا ہو جاتی ہے، جس کا نتیجہ بہت سے ذہنی اور جسمانی نقصانات حتی کہ موت کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے
زیادہ آئینہ دیکھنا نفسیاتی بیماری بن سکتاہے،ماہرین
3
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں