چارسدہ(نیوزڈیسک)شدید گرمی کے موسم اور ماہ صیام کے طویل روزے کی افطاری میں خالص قدرتی اجزاءسے تیار کردہ مشروبات کا استعمال چارسدہ کی پرانی روایت ہے۔ چارسدہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمی کو بھگانا ہو یا پیا س بجھانا ہو اور خصوصاَ افطاری میں دل لبھانا ہو تو گڑ یا دہی کا مشروب پینا چاہیے۔ چارسدہ میں افطار میں گڑ اور دہی کے شربت کا استعمال نا صرف پرانی روایت بلکہ ضرورت ہے۔ افطاری سے قبل گڑ اور دہی کے مشروبات کی تیاری کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔ رمضان میں خصوصاَ لوگ گڑ کا شربت پیتے ہیں اور گرمی میں عموماَ یہ شربتلوگ پیتے ہیں۔ دہی سے بنی لسی ایک اچھے مشروب کے طور پر استعمال کی جاتی ہے اور اسپیشلی رمضان میں اس کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہے۔ لسی کا استعمال لوگ گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ کرتے ہیں کیونکہ لسی ایک ایسی مشروب ہو تی ہے جو ہرقسم کی ملاوٹ سے پاک ہو تی ہے۔ گڑ شربت میں لیموں کا رس ملانے سے اس کی ٹھنڈی تاثیر میں اضافہ ہو تا ہے۔ گڑ شربت میں خشخاش، بادام، کشمش، چار مغز اورتخم ریحان ملا نے سے اس کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔دہی کا شربت بنانے کیلئے پہلے مدھانی سے دہی کو انتہائی پتلا کیا جاتا ہے اور پھر اس میں پانی اور برف ملا کر خوب ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔ دہی کا شربت پیاس بھجاتا ہے اور ٹھنڈک کا احساس بڑھاتا ہے۔ ماہ رمضان میں گڑ اور دہی کا شربت پینے سے جسم کی تپش کم ہو جاتی ہے اور لو لگنے کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔