واشنگٹن(نیوزڈیسک)پینے میں بھلے معلوم ہونے والی شیریں مشروبات کی تلخ حقیقت سامنے آگئی، حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ شیریں مشروبات دنیا بھر میں سالانہ ایک لاکھ 84 ہزار افراد کے موت کی وجہ بنتے ہیں۔ اس تحقیق میں عالمی سطح پر ذیابیطس ، دل کی بیماریوں اور کینسر سے ہونے والی اموات کے خطرات کا جائزہ لیا گیا ہے جن کا تعلق کسی نہ کسی طرح سوڈا اور چینی سے بننے والی مشروبات کے استعمال سے بنتا ہے۔محققین نے اندازہ لگایا ہے کہ ایک سال میں ایک لاکھ 33 ہزار افراد ذیابیطس کی وجہ سے موت کے منہ میں گئے اور انہیں یہ بیماری چینی سے بنی ہوئی مشروبات کے استعمال سے لاحق ہوئی۔اسی طرح تقریباً 45 ہزار افراد دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہوئے اور 6ہزار 450 افراد کی زندگی کینسر نے ختم کی، ان بیماریوں کے لاحق ہونے کی ایک وجہ شیریں مشروبات ہی تھیں۔تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں زیادہ تر اموات کی اہم وجہ ان مشروبات کا استعمال ہی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر یہ ترجیح ہونی چاہیے کہ لوگوں کی روز مرہ کی غذا میں ان مشروبات کا استعمال ترک یا کم کیا جائے۔اس سلسلے میں میکسیکو میں شیریں مشروبات کی وجہ سے سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔وہاں 10 لاکھ افراد میں سے 450 افراد ان مشروبات کی وجہ سے موت کے منہ میں گئے۔دوسرے نمبر پر امریکا رہا جہاں ہر 10 لاکھ میں سے 125 افراد میٹھے مشروبا ت کے باکثرت استعمال کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر دنیا سے چل بسے۔