لندن(نیوزڈیسک ) ماہرین نے ایبولا وائرس کا پتا لگانے کے لیے ایک تیز رفتار بلڈ ٹیسٹ وضع کیا ہے جو ہاتھوں ہاتھ نتائج فراہم کرتا ہے اور افادیت میں لیبارٹری میں کیے گئے باقاعدہ ٹیسٹ کی طرح مثر ہے۔
امریکی ماہرین کی جانب سے رواں سال ایبولا کے 106 مشتبہ مریضوں پر یہ طریقہ آزمایا گیا جس میں پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) کے عمل سے بھی مدد لی گئی اور اس کے بعد خون کے 284 نمونوں کی آزمائش کی گئی جن میں مکمل خون اور پلازما کو ایبولا کے لیے جانچا گیا اس طرح ایبولا کے روایتی ٹیسٹ میں بیماری کی تصدیق ہونے والے افراد کو 96 فیصد درست انداز میں تشخیص کرلیا گیا جب کہ اس میں کئی دنوں کے بجائے صرف چند منٹ کا وقت لگا۔
ماہرین کا کہنا ہے اس سلسلے میں یہ پہلا مطالعہ ہے جو سالماتی (مالیکیولر) ٹیسٹ کی طرح تیز رفتار اور قابلِ اعتبار ہے اور خصوصا پسماندہ افریقی ممالک کے لیے نہایت موزوں ہے جہاں سیرالیون سے ایبولا کی وبا پھوٹی تھی جب کہ اس سے قبل ایبولا ٹیسٹ کے نتائج میں کئی دن صرف ہوتے تھے تاہم اب اس جدید ٹیسٹ کے ذریعے لاکھوں افراد کی جان بچائی جاسکے گی۔
دوسری جانب ٹیسٹ کی تفصیلات بین الاقوامی طبی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہیں جسے ریپڈ ڈایئگنوسٹک ٹیسٹ یا آرٹی ڈی کا نام دیا گیا ہے جب کہ اس کے لیے ایک مختصر ٹیسٹنگ کٹ بھی تیار کرلی گئی ہے ۔
نئے ٹیسٹ کے ذریعے ایبولا کی تشخیص اب منٹوں میں ممکن
27
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں