پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

ٹریفک کا شور مو ٹاپے کا باعث بنتا ہے

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈ یسک )آپ مناسب نیند لیتے ہیں، غذا میں توازن رکھتے ہیں اور صحت مند سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے ہیں مگر اس کے باوجود موٹاپے کا شکار ہورہے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ آپ کا گھر ہو۔جی ہاں ایک نئی طبی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کسی مرکزی شاہراہ، ریلوے پٹری یا طیاروں کی گزرگاہ کے قریب رہائش لوگوں میں موٹاپے کا خطرہ دوگنا بڑھا دیتی ہے۔سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹریفک کا شور تناﺅ کی سطح کو بڑھا کر اس مقام تک لے جاتا ہے جہاں جسم زیادہ چربی کا ذخیرہ یہ سوچ کر کرنے لگتا ہے کہ وہ بحران کی جانب بڑھ رہا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹریفک کا 45 ڈیسی بل تک کا شور نارمل ہے مگر اس میں ہر 5 ڈیسی بل کا اضافہ لوگوں کی کمر کے پھیلاﺅ کو 0.2 سینٹی میٹر تک بڑھا سکتا ہے۔تحقیقی ٹیم کے قائد ڈاکٹر آندرے پیکو کے مطابق ٹریفک کا شور عام ہے اورشہری علاقوں اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں توسیع کے نتیجے میں ماحولیاتی اثرات مرتب کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ شور نیند کی خرابی اور جسم میں تناﺅ کا سبب بننے والے ہارمون کی شرح میں تبدیلیاں لاتا ہے جس سے کارڈیووسکولر سسٹم پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سڑک پر ٹریفک کے شور کے مقابلے میں ہوائی گزرگاہ کے راستے میں گھر ہونے سے موٹاپے کی جانب سفر دوگنا زیادہ تیزی سے شروع ہوجاتا ہے۔تحقیق کے مطابق توند یا کمر کا پھیپھلاﺅ سب سے نقصان قسم کی چربی کے نتیجے میں ہوتا ہے جو ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بھی بنتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…