پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

فرانس میں خوارک کے ضیاع کو روکنے کے لیے سخت قوانین لانے کافیصلہ

datetime 23  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوزڈیسک)فرانس میں قومی سطح پر خوارک کے ضیاع کو روکنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرا نے کافیصلہ کیاگیاہے ۔مجوزہ قانون کے تحت خوردہ فروش مارکیٹوں کے لیےضایع ہو جانے والی غیر فروخت شدہ غذائی اشیاءکو کوڑے دانوں میں پھینکنا قانوناً جرم ہوگا جبکہ نئے اقدامات کی رو سے سپر مارکیٹوں کو ضائع شدہ خوارک خیراتی اداروں کو عطیہ کرنا ہوں گی۔ نئی قانون سازی کے تحت فرانس کی حکومت نے سپرمارکیٹوں پرکھانے پینے کی اشیائ کو ضائع کرنے پر پابندی عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ فرانسیسی حکومت 2025 تک قومی سطح پر خوراک کے ضیاع کو نصف کرنے کے اہداف پرکام کر رہی ہے اور یہ نئی حکمت عملی اس سلسلے میں کی جانے والی وسیع تر کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ فرانسیسی قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر نئے قانون کی منظوری دی ہے،جس کا مقصد سپر مارکیٹوں کی اس مشق پر پابندی عائد کرنا ہے جس میں غیر فروخت شدہ خوارک کو اس لیے تباہ کردیا جاتا ہے تاکہ وہ کھانے کے قابل نا رہ سکے۔فرانسیسی سوشلسٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیرخوارک گئیوم گیراٹ جنھوں نے مسودہ قانون تیار کیا ہے، نے کہا کہ ‘یہ تکلیف دہ بات ہے کہ سپر مارکیٹوں کے کچرا دانوں میں خوردنی خوراک کے ساتھ بلیچ ڈالا جارہا ہے۔’مجوزہ قوانین کا اطلاق 400 مربع میٹر اور اس سے زیادہ بڑی مارکیٹوں پر ہوگا جو آئندہ سال جولائی میں خیراتی اداروں کے ساتھ رسمی معاہدوں پر دستخط کرنے کی پابند ہوں گی۔علاوہ ازیں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 75 ہزار یورو کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا یا پھر دو برس جیل کی سزا کاٹنی ہوگی۔ایک محتاط اندازے کے مطابق فرانس میں ایک شخص ہر سال اوسطاً 20 سے 30کلو خوارک کوڑا دان میں پھینک دیتا ہے جس کی مشترکہ قومی لاگت لگ بھگ 20 ارب یورو سے زیادہ ہے۔نئے قوانین کے تحت اسکولوں اور کاروباری اداروں میں خوراک کے فضلے پر ایک تعلیمی پروگرام بھی متعارف کرایا جائے گا جبکہ فروری سے فرانس میں تازہ کھانوں پر سے استعمال کی تاریخ کو بھی ہٹا لیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…