ملک میں 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں

21  مئی‬‮  2015

کراچی (نیوز ڈیسک)معروف ماہر اعصابی امراض ڈاکٹرفوزیہ صدیقی نے کہاہے کہ پاکستان میں 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں، مرگی قابل علاج ہے ،مریضوں کی کثیر تعداد علاج سے محروم رہتی ہے،پاکستان میں15200 مرگی کے مریضوں کے لیے صرف ایک نیورولوجسٹ ہے۔ڈاکٹرفوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ زیادہ تر اس مرض کے علاج میں مہارت نہیں رکھتے ،یہ بات انہوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (ا ئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی میں عوامی ا گاہی پروگرام کے تحت ’’مرگی‘‘ کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی لیکچر کا انعقادڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ اور ورچوئل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا ڈاکٹرفوزیہ صدیقی نے کہا عالمی ادارہ صحت کے مطابق مرگی ایک سنجیدہ دماغی مسئلہ ہے جو نہ صرف ایک فرد بلکہ اس کے خاندان اور پورے سماج پر برے اثرات مرتب کرتا ہے۔اس مرض کو پاکستان سمیت امریکاجیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی معاشرتی رسوائی کا سبب سمجھا جاتا ہے جو علم کی کمی اور مسئلے سے ناواقفیت کا نتیجہ ہے ،انہوں نے کہا افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں 18کروڑ عوام کے لیے صرف 135 نیرولوجسٹ موجود ہیں مرگی کی درجنوں اقسام ہیں جن میں اکثر قابلِ علاج ہیں مگر عوام حقائق سے نابلد ہیں،معاشرے کے ناخواندہ اور جاہل افراد اس مرض کو سماجی ذلت سمجھ کرپوشیدہ رکھتے ہیں یا پھراس کے علاج کے لیے پیروں اور فقیروں کے پاس جاتے ہیں جو خلافِ عقل ہے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…