اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

چیچک کو شکست دینے والا ایڈورڈ کا 266 واں یوم پیدائش

datetime 18  مئی‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیو زڈیسک )دنیا کو چیچک کی تباہ کاریوں سے بچانے کی راہ سجھانے اور موذی مرض کی پہلی ویکسین تیار کرنے والے ایڈورڈ جینر کا 266واں یوم پیدائش گزشتہ روز منایا گیا۔ کنگ جارج چہارم کے شاہی طبیب ایڈورڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں ان کی تحقیقات کی مدد سے جس قدر افراد کی جانیں بچائی گئیں، اتنا طبی دنیا کی کسی دوسری تحقیق سے نہ بچائی جاسکیں۔ فادر آف امیونولوجی کے نام سے معروف ایڈورڈ نے اپنے تجربوں کیلئے اپنے مالی کے لڑکے کا انتخاب کیا تھا اور اس کے جسم میں چیچک کے جراثیم داخل کیئے تاہم ان کی ویکسین لینے کے سبب وہ بخار میں مبتلا تو ہوا مگر اسے دانے نہ نکلے۔ یہ وہ دور تھا جب ترکی کے طبیب ویکسینیشن کا طریقہ متعارف کرواچکے تھے تاہم اس سے وابستہ خطرات اور ویکسین کے طریقہ استعمال میں غلطی اسے زیادہ مقبول نہ بنا پارہی تھی۔ دوسری جانب چیچک کی وبا جب جب پھوٹتی اور بیس سے تیس فیصد کے قریب آبادی کا صفایا کرجاتی تھی، اسی لئے کچھ سائسندانوں نے چیچک کے خلاف ویکسین کی تیاری کے تجربے بھی کئے۔ امکان ہے کہ ایڈورڈ جینر نے خود سے قبل اسی قسم کے تجربے کرنے والے بنجامن جیسٹی کے کام کو ہی بنیاد بنایا کیونکہ انہوں نے چیچک سے ملتی جلتی گائے میں پائی جانے والی بیماری ”کاو¿ پاکس“ کے جراثیم کی مدد سے ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی تھی۔ جیسٹی نے یہ تجربہ اس وقت اپنی بیوی اور بیٹیوں پر کیا جب چیچک کی وبا عام ہوئی اور خوش قمستی سے ان کی بیوی اور بیٹیاں محفوظ رہیں۔ جیسٹی کا تجربہ تو کامیاب رہا تاہم اسے ثابت کرنے کیلئے ان کے پاس مناسب دلائل نہ تھے۔ ادھر ایڈورڈ کے ذہن میں خیال آیا کہ چیچک کی وبا پھیلنے پر باڑوں میں کام کرنے والی عورتیں کبھی متاثر نہیں ہوتی ہیں، ایسے میں امکان یہی ہے کہ ان کے جسم میں گائے کے جراثیموں کی وجہ سے کوئی ایسا مدافعتی نظام پیدا ہوجاتا ہے جو کہ انہیں محفوظ رکھتا ہے، اسی خیال کے پیش نظر ایڈورڈ نے اپنی ویکسین تیار کی اور دنیا کو ایک موذی مرض کیخلاف مزاحمت کی ایک نئی راہ سجھا گیا۔ ایڈورڈ جینر کی محنت اور کوشش ان کی موت کے دو صدی بعد 1979میں رنگ لائی جب ڈبلیو ایچ او نے اعلان کیا کہ دنیا سے چیچک کا مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…