بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چیچک کو شکست دینے والا ایڈورڈ کا 266 واں یوم پیدائش

datetime 18  مئی‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو زڈیسک )دنیا کو چیچک کی تباہ کاریوں سے بچانے کی راہ سجھانے اور موذی مرض کی پہلی ویکسین تیار کرنے والے ایڈورڈ جینر کا 266واں یوم پیدائش گزشتہ روز منایا گیا۔ کنگ جارج چہارم کے شاہی طبیب ایڈورڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں ان کی تحقیقات کی مدد سے جس قدر افراد کی جانیں بچائی گئیں، اتنا طبی دنیا کی کسی دوسری تحقیق سے نہ بچائی جاسکیں۔ فادر آف امیونولوجی کے نام سے معروف ایڈورڈ نے اپنے تجربوں کیلئے اپنے مالی کے لڑکے کا انتخاب کیا تھا اور اس کے جسم میں چیچک کے جراثیم داخل کیئے تاہم ان کی ویکسین لینے کے سبب وہ بخار میں مبتلا تو ہوا مگر اسے دانے نہ نکلے۔ یہ وہ دور تھا جب ترکی کے طبیب ویکسینیشن کا طریقہ متعارف کرواچکے تھے تاہم اس سے وابستہ خطرات اور ویکسین کے طریقہ استعمال میں غلطی اسے زیادہ مقبول نہ بنا پارہی تھی۔ دوسری جانب چیچک کی وبا جب جب پھوٹتی اور بیس سے تیس فیصد کے قریب آبادی کا صفایا کرجاتی تھی، اسی لئے کچھ سائسندانوں نے چیچک کے خلاف ویکسین کی تیاری کے تجربے بھی کئے۔ امکان ہے کہ ایڈورڈ جینر نے خود سے قبل اسی قسم کے تجربے کرنے والے بنجامن جیسٹی کے کام کو ہی بنیاد بنایا کیونکہ انہوں نے چیچک سے ملتی جلتی گائے میں پائی جانے والی بیماری ”کاو¿ پاکس“ کے جراثیم کی مدد سے ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی تھی۔ جیسٹی نے یہ تجربہ اس وقت اپنی بیوی اور بیٹیوں پر کیا جب چیچک کی وبا عام ہوئی اور خوش قمستی سے ان کی بیوی اور بیٹیاں محفوظ رہیں۔ جیسٹی کا تجربہ تو کامیاب رہا تاہم اسے ثابت کرنے کیلئے ان کے پاس مناسب دلائل نہ تھے۔ ادھر ایڈورڈ کے ذہن میں خیال آیا کہ چیچک کی وبا پھیلنے پر باڑوں میں کام کرنے والی عورتیں کبھی متاثر نہیں ہوتی ہیں، ایسے میں امکان یہی ہے کہ ان کے جسم میں گائے کے جراثیموں کی وجہ سے کوئی ایسا مدافعتی نظام پیدا ہوجاتا ہے جو کہ انہیں محفوظ رکھتا ہے، اسی خیال کے پیش نظر ایڈورڈ نے اپنی ویکسین تیار کی اور دنیا کو ایک موذی مرض کیخلاف مزاحمت کی ایک نئی راہ سجھا گیا۔ ایڈورڈ جینر کی محنت اور کوشش ان کی موت کے دو صدی بعد 1979میں رنگ لائی جب ڈبلیو ایچ او نے اعلان کیا کہ دنیا سے چیچک کا مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…