اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بلند فشارخون خاموش قاتل ہے، پاکستان کی نصف فیصدآبادی کسی نہ کسی حدتک بلند فشار خون کے مرض میں مبتلاہے۔رپورٹ کے مطابق 30 سال کی 30فیصد اور 50سال عمرکی50 فیصدآبادی اس مرض میں مبتلا ہورہی ہے،ان خیالات کا اظہار ماہرین نے ڈاو¿ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بلند فشار خون کے عالمی دن پر آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مہمانِ خصوصی پاکستان ہائپرٹنشن لیگ کے سابق صدرپروفیسر اظہر فاروقی تھے ، پروفیسرجنیداشرف، پروفیسر خالدہ سومرو، ڈاکٹر محمد نواز ، ڈاکٹر رخشندہ، ڈاکٹر تنویر ، ڈاکٹر نصرت شاہ، ڈاکٹر نائلہ، ڈاکٹرحسین ہارون، ڈاکٹرراحیل عزیز مقررین میں شامل تھے۔پروفیسر اظہر فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کل بلند فشار خون ایک وبائی شکل اختیار کررہی ہے اور یہ بیماری دنیاکی دائمی صحت کا اہم مسئلہ بن چکی ہے،بچوں کی5سے 7فیصدآبادی بلند فشارخون کے مرض میں مبتلاہورہی ہے ،اگر اس بیماری کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے، پروفیسر جنید اشرف نے کہا کہ بلندفشارخون کے بارے میں آگہی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ جلد ہی دنیابھرمیں موت کی بڑی وجہ بن سکتی ہے،عوام میں ہائی بلڈ پریشرکے نقصانات اوراس سے بچاو¿کے بارے میں آگہی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھئے:چین :دانتوں کو صاف اور چمک دار بنانے کے آسان گھریلو نسخےا