نیویارک/لندن (نیوزڈیسک)سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انسانی جینز اور مدافعتی نظام کے کام کرنے پر موسم گہرے طریقے سے اثر انداز ہوتا ہے۔جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہونے والی تحقیق سے اس بات کا پتہ چل سکے گا کہ بعض بیماریاں سردیوں میں کیوں شدت اختیار کر لیتی ہیں۔سائنس دانوں نے معلوم کیا ہے کہا کہ انفیکشن سے لڑنے والے مدافعتی نظام سے وابستہ جین سرد مہینوں میں زیادہ فعال ہو جاتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اس سے یوں تو زکام پیدا کرنے والے وائرسوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے تاہم اس کے ساتھ ہی جوڑوں کے درد جیسی وہ بیماریاں بھی شدت اختیار کر لیتی ہیں جن میں جسم کا دفاعی نظام خود جسم کے خلاف سرگرم ہو جاتا ہے۔تحقیق کاروں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 16 ہزار افراد کے خون اور ٹشو کے نمونے حاصل کیے۔ انھوں نے جن 22 ہزار جینز کا تجزیہ کیاان میں سے تقریباً ایک چوتھائی کے اندر موسمی تبدیلی کے واضح اثرات پائے گئے۔سائنس دان جن جینز میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتے تھے وہ مدافعتی نظام، خاص طور پر سوزش سے متعلق تھے۔تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر جان ٹاڈ نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ سال کے کسی ایک حصے میں کسی ایک مخصوص بیماری کا شکار کیوں ہوتے ہیں۔پروفیسر ٹاڈ نے کہا کہ برطانیہ میں جنوری، فروری اور مارچ میں ذیابیطس قسم اول کے کیسوں میں اضافہ دیکھتے ہیں۔ ہماری تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی ایک وجہ سوزش کی شدت ہے اور یہ کہ اس میں جین ملوث ہیں۔