واشنگٹن(نیوزڈیسک )ایک جدید طبی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کچھ مخصوص قدرتی غذاوں کا استعمال ذیا بطیس پر قابو پایا جا سکتا ہے یہ طریقہ سستا اور قدرتی ہے۔امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اپنی روزمرہ کے معمولات میں کچھ مثبت تبدیلیاں لا کر ہی آپ ذیابطیس سے ہوئے نقصان کی تلافی کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں ، آپ بلا خوف و خطرکچھ بھی کھانے کی آزادی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں اور ایک صحت مندانہ طرز زندگی اختیار کرنا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل غذائیں اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔
ریشے دار غذائیں۔ خون میں گلوکوز کے جذب ہونے کے عمل کو سست کرتی ہیں ، روزانہ بیج ،سبزیاں اور ناشپاتی کا استعمال فائدے مند ہو سکتا ہے۔
کرومیم نامی دھاتی عنصر جن غذاوں میں مثلا بروکولی [شاخ گوبھی ] ،پنیر ، ہری پھلیاں ، یا لوبیا ان غذاوں کا استعمال بھی خون میں گلوکوز کی مقدار کو متوازن رکھتا ہے جب کہ مذکورہ غذاوں میں کرومیم کی ایک بڑی مقدار شاخ گوبھی میں موجود ہوتی ہے۔
سمندری یا دریائی مچھلی: اس میں موجود امیگا تھری بھی کسی حد تک خون میں بڑھے ہوئے گلوکوز کے اثرات پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
ناریل یا سرخ پام آئل: Medium-Chain Fatty Acid یا MCFA جن غذاوں کا جز ہوں مثلا ناریل یا سرخ پام آئل تو ایسی خوراک بھی خون مِں شکر کی مقدار کو کم رکھنے میں کارگر ثابت ہوتی ہیں اور شکر کے متبادل کے طور پر خوراک کے طور پر استعمال میں لاکر انسانی جسم کی شکر کی ضرورت کو پورا کیا جاسکتا ہے۔