اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

تھیلیسیمیا کا عالمی دن،پاکستان میں صورت حال تشویشناک

datetime 7  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر سال آٹھ مئی کو اس مرض سے متعلق آگہی کا عالمی دن منایا تو جاتا ہے لیکن اس سے جڑے مثبت اثرات کا نتیجہ اس مرض میں مبتلا بچوں کی پیدائش میں کمی کی صورت میں دیکھنے میں نہیں آ رہا۔ ڈاکٹر عبدالمنعم کہتے ہیں کہ اس مرض میں اضافے کو روکنے کے لیے عوام کو اپنی سطح پر ضرور کوشش کرنی چاہیے۔ تب ہی اس موروثی مرض کے خلاف جنگ کامیاب ہو سکے گی۔ ”میں لوگوں کو مشورہ دوں گا کہ جو لوگ بھی شادی کرنے والے ہوں، وہ تھیلیسیمیا کیریئر اسکیننگ کا اپنا چھوٹا سا بلڈ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔ اس سے پتہ چل جاتا ہے کہ اگر وہ کیریئر ہیں، تو ان کا آپس میں شادی نہ کرنا بہتر ہو گا۔ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے ایسے دو انسانوں کی شادی ہو بھی جاتی ہے، تو بچے کی پیدائش سے پہلے ٹیسٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔ ایک خاص ٹیسٹ کے ذریعے حمل کے بارہویں ہفتے میں پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں پیدا ہونے والا پیدا ہونے والا تھیلیسیمیا میجر کا شکار ہوگا یا نہیں۔“ماہرین کے مطابق اگر تھیلیسیمیا میجر کے مریضوں کو مناسب علاج اور بروقت انتقال خون کی سہولت دستیاب رہے تو وہ بھی بالکل عام لوگوں کی طرح زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں خون کی تبدیلی کے بعد جسم میں جمع ہونے والے اضافی فولاد کے اخراج کے لیے جو ادویات لازمی طور پر درکار ہوتی ہیں، وہ بھی مستقل میسر رہنی چاہییں۔ پاکستان میں ایسے کسی مریض کے علاج پر ماہانہ دس ہزار سے لے کر پندرہ ہزار روپے تک لاگت آتی ہے اور یہ علاج زندگی بھر کرانا پڑتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…