اسلام آباد (نیوزڈیسک )کولڈ ڈرنک کی جگہ پانی اور چینی سے پاک چائے کو ترجیح دی جائے تو ذیابیطس کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اگر دن بھر میں محض ایک میٹھی کولڈ ڈرنک کو متبادل مشروبات جیسے چائے یا کافی سے تبدیل کرکے ذیابیطس ٹائپ ٹو کی وبائکی روک تھام میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کولڈ ڈرنکس کے استعمال میں معمولی سا اضافہ بھی ذیابیطس کے خطرے کو 18 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذیابیطس سے بچاﺅ کا حل بھی بہت آسان ہے اگر کوئی فرد روزانہ سے تین کولڈ ڈرنکس استعمال کرتا ہے تو وہ روزانہ ایک میٹھے مشروب کی جگہ سادہ پانی، چائے یا کافی کو ترجیح دے کر اس جان لیوا مرض کے خطرے کو 25 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔محقق ڈاکٹر نیتا فروشی کے مطابق میٹھے مشروبات کے استعمال میں کمی جبکہ پانی اور چینی سے پاک چائے یا کافی کو ترجیح دینا دنیا بھر میں ذیابیطس کی وبائکی روک تھام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میٹھے مشروبات یا کولڈ ڈرنکس ذیابیطس ٹائپ ٹو کی شرح کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور ہماری تحقیق میں ان کے صحت مند متبادل کو پیش کیا گیا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کولڈ ڈرنکس کے متبادل کے طور پر پانی یا مٹھاس سے پاک چائے اور کافی کے استعمال کو ترجیح دینے سے اس مرض کا خطرہ 14 سے 25 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔