کانوں اسلام آباد (نیوز ڈیسک) میں جمع ہونے والی میل کی صفائی کے لئے آج کل بازارمیں دستیاب ایئر بڈ (باریک ڈنڈی جس کے سروں پر روئی لگی ہوتی ہے) کا استعمال بہت عام ہوچکا ہے لیکن کبھی آپ نے سوچا کہ اس طریقہ سے کانوں کی صفائی کہیں فائدے کی بجائے نقصان کی حامل تو نہیں۔
ای این ٹی ماہرین کے مطابق کانوں میں جمع ہونے والی Wax کا سائنسی نام Cerumenہے اور یہ ہلکے براﺅن رنگ کا نرم مادہ ہوتا ہے۔ یہ مادہ کانوں میں قدرتی طور پر پیدا ہوتا ہے اور نہ صرف کانوں میں گرد و غبار کو جانے سے روکتا ہے بلکہ مضر صحت بیکٹیریا کو بھی ہلاک کرتا ہے۔ اس میں گرد و غبار اور دیگر مادے جمع ہونے سے یہ سخت ہوجاتا ہے اور سخت ویکس ہی وہ مادہ ہے جو کانوں میں کھجلی یا درد کا باعث بن سکتاہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق جب ہم اپنے جبڑوں کو حرکت دیتے ہیں تو ویکس قدرتی طریقے سے کانوں سے باہر کی طرف حرکت کرتا ہے اور قدرتی طریقے سے خارج ہوتا رہتا ہے۔ ای این ٹی ماہرین کے مطابق کانوں کی صفائی کے لئے ایئر بڈ کا استعمال نہ صرف فائدہ مند نہیں ہے بلکہ یہ سخت ویکس کو اندر دھکیل کر کانوں کے متعدد مسائل حتیٰ کہ بہرے پن کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کانوں میں تنکا، دیا سلائی یا ایئر بڈ جیسی چیزیں استعمال کرکے نرم ویکس کو نکالنے کی قطعاً ضرورت نہیں کیونکہ قدرت اس کی صفائی کا خود اہتمام کرتی ہے، البتہ اگر سخت ویکس جمع ہوجائے تو اس کی صفائی کے لئے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے جو محفوظ طریقے سے اسے کان سے نکال سکتا ہے۔