اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ویمنز کالج ہاسپٹل سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے خواتین میں موجود ایک جینز دریافت کیا ہے جس میں تبدیلی بریسٹ کینسر کا باعث ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل بی آر سی اے نامی جینز میں تبدیلی کو بریسٹ کینسر کا باعث قرار دیا جاتا رہا ہے۔ یہ وہی جینز ہے جس کے سبب ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ و سماجی شخصیت انجلینا جولی نے میسٹیکٹومی کے ذریعے کینسر کے خطرے کو ختم کیا۔تازہ ترین تحقیق میں آر ای سی کیو ایل نامی ایک جینز کو کینیڈا میں آباد فرانسیسی اور پولش پس منظر کی حامل خواتین میں کینسر کے خطرے کا باعث قرار دیا گیا۔ نیچر جینیٹکس میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر محمد اکبری ہیں جنہوں نے تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ اگر مذکورہ جینز میں تبدیلی محسوس کی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ خاتون میں بریسٹ کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ پچاس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹر اکبری کینسر کے نسل درنسل منتقل ہونے والے خطرات کا جائزہ لینے کیلئے تحقیق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق عام طور پر دس فیصد خواتین کے بریسٹ کینسر کا شکار ہونے کا امکان ہوتا ہے تاہم اگر کسی خاتون کے آر ای سی کیو ایل نامی جینز میں تبدیلی پائی جاتی ہے تو ایسے میں اس خاتون کے کینسر کا شکارہونے کے امکانات پانچ گنا تک بڑھ جاتے ہیں۔ مذکورہ تحقیق کیلئے کینیڈین ماہرین نے پولش ماہرین کے ہمراہ کینسر کے مریضوں میں 20ہزار مختلف جینز کا مطالعہ کیا تھا۔مذکورہ تحقیق اس لحاظ سے اہم ہے کہ ماہرین کا اندازہ ہے کہ بریسٹ کینسر کی مریض خواتین میں سے دس فیصد وہ ہوتی ہیں جنہیں یہ بیماری ورثے میں ملی ہوتی ہے جبکہ ان کا باعث بننے والے جینز میں سے صرف نصف کی تاحال نشاندہی ممکن ہوسکی ہے۔