پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے

datetime 29  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عام طور پر عادی شراب نوش افراد کی ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے پریشان کن حقائق بیان کئے جاتے ہیں تاہم تازہ ترین تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے اور یہ تبدیلیاں دماغ کے اس حصے میں رونما ہوتی ہیں جو کہ یادداشت پر اثرانداز ہوتا ہے۔ مذکورہ تحقیق کا مقصد شراب کی معمولی مقدارکو طویل عرصے تک لینے سے جسمانی و ذہنی صلاحیتوں پر رونما ہونے والے اثرات کا جائزہ لینا تھا۔ ڈرہم کی ڈیوک یونیورسٹی سے شائع ہونے والے جرنل ”الکوحلزم: کلینیکل اینڈ ایکسپیریمنٹل ریسرچ“ میں شامل کی گئی اس تحقیق کا اہتمام سکاٹ سوارٹزویلڈر نے کیا تھا۔ ڈاکٹر سکاٹ نے اس تحقیق میں ایڈولیسینٹ کا لفظ استعمال کیا ہے۔ عام افراد کے نزدیک ایڈولیسنس اور ٹین ایجرز ایک ہی دور سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ہیں تاہم نیوروسائنٹسٹ ایڈولیسنٹ پیریڈ کو پچیس برس تک جاری رہنے والا دور سمجھتے ہیں کیونکہ انسانی دماغ اس عمر تک تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ ڈاکٹر سکاٹ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا مطلب یہ ہوا کہ پچیس برس تک کی عمر کے افراد پر مستقل بنیادوں پر شراب نوشی خطرناک نتائج کا باعث ہوسکتی ہے۔ اس مقصد کیلئے ڈاکٹر سکاٹ نے دور بلوغت میں موجود 10 چوہوں کو ان کے 16روزہ دور بلوغت کے دوران شراب دی۔ ان میں کچھ دن ایسے بھی رہے جن میں ڈاکٹر نے انہیں شراب نہ دی۔ یہ مقدار اس مقدار کے متوازی تھی جس کی مدد سے پانچ جام شراب کے بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد ان چوہوں کا ان چوہوں سے موازنہ کیا گیا جنہیں شراب نہیں دی گئی تھی اورا س سے معلوم ہوا کہ شراب پینے والے افراد کی دماغی کارکردگی بے حد متاثر ہوئی تھی۔

مزید پڑھئے:انوشکاشرما ویرات کوہلی کےلئے بہترین خاتون قرار

خاص کر ان کے دماغ کا وہ حصہ جو کہ یادداشت اور چیزوں کو سمجھنے سے متعلق تھا، کام کرنے میں مشکلات کا شکار تھا۔
انسان اور چوہوں میں جب وہ کچھ نیا یاد کرنے یا پرانی چیزوں کو دوہرانے کی کوشش کریں کہ تو اعصابی خلیوں کے بیچ تعلق مضبوط تر ہوجاتا ہے اور وہ افراد جن کے یاد کرنے کی صلاحیت دوسروں سے زیادہ ہوتی ہے، ان میں یہ تعلق بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس تعلق کو سائنس کی زبان میں ایل پی ٹی کہتے ہیں۔ تحقیق میں موجود چوہوں میں بھی ایل پی ٹی بے حد مضبوط پایا گیا جو کہ ظاہری طور پر ایک مثبت علامت ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل پی ٹی بے حد مضبوط ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار بھی ہوسکتا ہے اور اس امر کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے کہ اعصابی خلیوں کے بیچ ایک بار مضبوط ترین تعلق مستقبل میں ان کے تعلق کو کمزور اور اوسط سے بھی کم کردیتا ہے اور یوں یاد کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…