ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے

datetime 29  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عام طور پر عادی شراب نوش افراد کی ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے پریشان کن حقائق بیان کئے جاتے ہیں تاہم تازہ ترین تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے اور یہ تبدیلیاں دماغ کے اس حصے میں رونما ہوتی ہیں جو کہ یادداشت پر اثرانداز ہوتا ہے۔ مذکورہ تحقیق کا مقصد شراب کی معمولی مقدارکو طویل عرصے تک لینے سے جسمانی و ذہنی صلاحیتوں پر رونما ہونے والے اثرات کا جائزہ لینا تھا۔ ڈرہم کی ڈیوک یونیورسٹی سے شائع ہونے والے جرنل ”الکوحلزم: کلینیکل اینڈ ایکسپیریمنٹل ریسرچ“ میں شامل کی گئی اس تحقیق کا اہتمام سکاٹ سوارٹزویلڈر نے کیا تھا۔ ڈاکٹر سکاٹ نے اس تحقیق میں ایڈولیسینٹ کا لفظ استعمال کیا ہے۔ عام افراد کے نزدیک ایڈولیسنس اور ٹین ایجرز ایک ہی دور سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ہیں تاہم نیوروسائنٹسٹ ایڈولیسنٹ پیریڈ کو پچیس برس تک جاری رہنے والا دور سمجھتے ہیں کیونکہ انسانی دماغ اس عمر تک تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ ڈاکٹر سکاٹ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا مطلب یہ ہوا کہ پچیس برس تک کی عمر کے افراد پر مستقل بنیادوں پر شراب نوشی خطرناک نتائج کا باعث ہوسکتی ہے۔ اس مقصد کیلئے ڈاکٹر سکاٹ نے دور بلوغت میں موجود 10 چوہوں کو ان کے 16روزہ دور بلوغت کے دوران شراب دی۔ ان میں کچھ دن ایسے بھی رہے جن میں ڈاکٹر نے انہیں شراب نہ دی۔ یہ مقدار اس مقدار کے متوازی تھی جس کی مدد سے پانچ جام شراب کے بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد ان چوہوں کا ان چوہوں سے موازنہ کیا گیا جنہیں شراب نہیں دی گئی تھی اورا س سے معلوم ہوا کہ شراب پینے والے افراد کی دماغی کارکردگی بے حد متاثر ہوئی تھی۔

مزید پڑھئے:انوشکاشرما ویرات کوہلی کےلئے بہترین خاتون قرار

خاص کر ان کے دماغ کا وہ حصہ جو کہ یادداشت اور چیزوں کو سمجھنے سے متعلق تھا، کام کرنے میں مشکلات کا شکار تھا۔
انسان اور چوہوں میں جب وہ کچھ نیا یاد کرنے یا پرانی چیزوں کو دوہرانے کی کوشش کریں کہ تو اعصابی خلیوں کے بیچ تعلق مضبوط تر ہوجاتا ہے اور وہ افراد جن کے یاد کرنے کی صلاحیت دوسروں سے زیادہ ہوتی ہے، ان میں یہ تعلق بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس تعلق کو سائنس کی زبان میں ایل پی ٹی کہتے ہیں۔ تحقیق میں موجود چوہوں میں بھی ایل پی ٹی بے حد مضبوط پایا گیا جو کہ ظاہری طور پر ایک مثبت علامت ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل پی ٹی بے حد مضبوط ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار بھی ہوسکتا ہے اور اس امر کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے کہ اعصابی خلیوں کے بیچ ایک بار مضبوط ترین تعلق مستقبل میں ان کے تعلق کو کمزور اور اوسط سے بھی کم کردیتا ہے اور یوں یاد کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…