بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے

datetime 29  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عام طور پر عادی شراب نوش افراد کی ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے پریشان کن حقائق بیان کئے جاتے ہیں تاہم تازہ ترین تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بالغ افراد کے دماغ پر شراب کی معمولی سی مقدار بھی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے اور یہ تبدیلیاں دماغ کے اس حصے میں رونما ہوتی ہیں جو کہ یادداشت پر اثرانداز ہوتا ہے۔ مذکورہ تحقیق کا مقصد شراب کی معمولی مقدارکو طویل عرصے تک لینے سے جسمانی و ذہنی صلاحیتوں پر رونما ہونے والے اثرات کا جائزہ لینا تھا۔ ڈرہم کی ڈیوک یونیورسٹی سے شائع ہونے والے جرنل ”الکوحلزم: کلینیکل اینڈ ایکسپیریمنٹل ریسرچ“ میں شامل کی گئی اس تحقیق کا اہتمام سکاٹ سوارٹزویلڈر نے کیا تھا۔ ڈاکٹر سکاٹ نے اس تحقیق میں ایڈولیسینٹ کا لفظ استعمال کیا ہے۔ عام افراد کے نزدیک ایڈولیسنس اور ٹین ایجرز ایک ہی دور سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ہیں تاہم نیوروسائنٹسٹ ایڈولیسنٹ پیریڈ کو پچیس برس تک جاری رہنے والا دور سمجھتے ہیں کیونکہ انسانی دماغ اس عمر تک تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ ڈاکٹر سکاٹ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا مطلب یہ ہوا کہ پچیس برس تک کی عمر کے افراد پر مستقل بنیادوں پر شراب نوشی خطرناک نتائج کا باعث ہوسکتی ہے۔ اس مقصد کیلئے ڈاکٹر سکاٹ نے دور بلوغت میں موجود 10 چوہوں کو ان کے 16روزہ دور بلوغت کے دوران شراب دی۔ ان میں کچھ دن ایسے بھی رہے جن میں ڈاکٹر نے انہیں شراب نہ دی۔ یہ مقدار اس مقدار کے متوازی تھی جس کی مدد سے پانچ جام شراب کے بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کے بعد ان چوہوں کا ان چوہوں سے موازنہ کیا گیا جنہیں شراب نہیں دی گئی تھی اورا س سے معلوم ہوا کہ شراب پینے والے افراد کی دماغی کارکردگی بے حد متاثر ہوئی تھی۔

مزید پڑھئے:انوشکاشرما ویرات کوہلی کےلئے بہترین خاتون قرار

خاص کر ان کے دماغ کا وہ حصہ جو کہ یادداشت اور چیزوں کو سمجھنے سے متعلق تھا، کام کرنے میں مشکلات کا شکار تھا۔
انسان اور چوہوں میں جب وہ کچھ نیا یاد کرنے یا پرانی چیزوں کو دوہرانے کی کوشش کریں کہ تو اعصابی خلیوں کے بیچ تعلق مضبوط تر ہوجاتا ہے اور وہ افراد جن کے یاد کرنے کی صلاحیت دوسروں سے زیادہ ہوتی ہے، ان میں یہ تعلق بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس تعلق کو سائنس کی زبان میں ایل پی ٹی کہتے ہیں۔ تحقیق میں موجود چوہوں میں بھی ایل پی ٹی بے حد مضبوط پایا گیا جو کہ ظاہری طور پر ایک مثبت علامت ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل پی ٹی بے حد مضبوط ہونے کی وجہ سے مسائل کا شکار بھی ہوسکتا ہے اور اس امر کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے کہ اعصابی خلیوں کے بیچ ایک بار مضبوط ترین تعلق مستقبل میں ان کے تعلق کو کمزور اور اوسط سے بھی کم کردیتا ہے اور یوں یاد کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…