اسلام آباد (نیوزڈیسک )گرمی شروع ہوتے ہی خیبر ایجنسی کے عوام پر لشمینیا کی تلوار لٹکنے لگی۔خیبر ایجنسی میں لشمینیا کی وبا پھوٹ پڑی،سخت تکلیف دہ جلدی بیماری کے ستائےمریضوں سےاسپتال بھرگئے۔ ایجنسی میں ماہانہ ایک ہزار سے زائد افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ا?بادی کے لحاظ سے ملک بھر میں یہ تناسب سب سے زیادہ ہے۔ خیبر ایجنسی میں لشمینیا کی بیماری نے وبائی صورت اختیار کرلی ہے۔محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اس موذی مرض میں ماہانہ ایک ہزار سے زائد افراد مبتلا ہورہے ہیں۔اس مرض میں مبتلا افراد جسم پر دانے نکلنے سے شدید اذیت کا شکار رہتے ہیں۔لیشمینیا کی بیماری Sand Fly نامی مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔کھڑے پانی میں پرورش پانے والا یہ مچھر صبح اور شام کے وقت حملہ ا?ور ہوتا ہے۔خیبر ایجنسی میں لشمینیا کی تینوں اقسام پائی جاتی ہیں۔ جس میں سب سے خطرناک ویزرل ہے جومریض کو موت کے منہ میں دھکیل سکتا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق مناسب حفاظتی اقدامات اورشہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں سے متعلق ا?گاہی فراہم کرکے لشمینیا کے مہلک مرض پر کافی حد تک قابوپا یا جاسکتا ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں