ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں جعلی ادویات کی بھرمار،لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں

datetime 23  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں ڈاکٹروں کی تنظیم’ڈاکٹرز ایسو سی ایشن آف کشمیر‘ نے مقبوضہ علاقے کو جعلی ادویات کا مرکز قرار دےتے ہوئے کہا ہے کہ نہ صرف میڈیکل سٹورز بلکہ ہسپتالوں میں بھی نقلی ادوےات کی بھرمار ہے۔ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈاکٹر نثار الحسن نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ نقلی ادوےات کے کاروبار کا علم بھارتی حکومت ، کٹھ پتلی انتظامیہ اور خفیہ ایجنسیوں کو بھی ہے جبکہ نقلی ادوےات مافیاکی تاریں اوویہ ساز کمپنیوں سے بھی جڑی ہوئی ہے جو خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کیلئے ہی یہ ادوےات تےار کرتی ہیں۔ڈاکٹر نثار الحسن کا کہنا ہے کہ بھارت کی 40فیصدکمپنیاں نقلی ادوےات تےار کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن نے ہی سال2013میں مقبوضہ وادی میں بد نام زمانہ جعلی ادوےات کاسکینڈل سامنے لایا تھا جس کے باوجود اس وبا کو روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گےا۔انہوں نے کہا کہ دستاویزی ثبوت ہونے کے با وجود بھی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو بچاےا گےا اور اس طرح یہ کاروبار بھی بڑھتا گےا۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر ترہن نے بھی کچھ برس قبل یہ کہا تھا کہ دنیا میں سب سے زےادہ نقلی ادوےات کشمیر میں ہی فروخت کی جاتی ہیں ۔ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ وادی میں استعما ل کی جانے والی ادوےات میں سے 50فےصد غےر معےاری ہوتی ہیں اور لوگوں کی زندگےوں کو داﺅپر لگاےا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2012میں بچوں کے اسپتال جی بی پنت میں 500ننھے بچے موت کی آغوش میں چلے گئے تھے اور ڈاکٹروں پر غفلت شعاری کا الزام عائد کیا گےا جبکہ اصل میںبچوں کی اموات نقلی ادوےات کی وجہ سے ہی ہوئی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…