ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں جعلی ادویات کی بھرمار،لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں

datetime 23  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں ڈاکٹروں کی تنظیم’ڈاکٹرز ایسو سی ایشن آف کشمیر‘ نے مقبوضہ علاقے کو جعلی ادویات کا مرکز قرار دےتے ہوئے کہا ہے کہ نہ صرف میڈیکل سٹورز بلکہ ہسپتالوں میں بھی نقلی ادوےات کی بھرمار ہے۔ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈاکٹر نثار الحسن نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ نقلی ادوےات کے کاروبار کا علم بھارتی حکومت ، کٹھ پتلی انتظامیہ اور خفیہ ایجنسیوں کو بھی ہے جبکہ نقلی ادوےات مافیاکی تاریں اوویہ ساز کمپنیوں سے بھی جڑی ہوئی ہے جو خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کیلئے ہی یہ ادوےات تےار کرتی ہیں۔ڈاکٹر نثار الحسن کا کہنا ہے کہ بھارت کی 40فیصدکمپنیاں نقلی ادوےات تےار کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن نے ہی سال2013میں مقبوضہ وادی میں بد نام زمانہ جعلی ادوےات کاسکینڈل سامنے لایا تھا جس کے باوجود اس وبا کو روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گےا۔انہوں نے کہا کہ دستاویزی ثبوت ہونے کے با وجود بھی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو بچاےا گےا اور اس طرح یہ کاروبار بھی بڑھتا گےا۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر ترہن نے بھی کچھ برس قبل یہ کہا تھا کہ دنیا میں سب سے زےادہ نقلی ادوےات کشمیر میں ہی فروخت کی جاتی ہیں ۔ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ وادی میں استعما ل کی جانے والی ادوےات میں سے 50فےصد غےر معےاری ہوتی ہیں اور لوگوں کی زندگےوں کو داﺅپر لگاےا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2012میں بچوں کے اسپتال جی بی پنت میں 500ننھے بچے موت کی آغوش میں چلے گئے تھے اور ڈاکٹروں پر غفلت شعاری کا الزام عائد کیا گےا جبکہ اصل میںبچوں کی اموات نقلی ادوےات کی وجہ سے ہی ہوئی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…