اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایک نئی طبی تحقیق نے اس دعویٰ کو درست ثابت کردیا ہے کہ اگر تو آپ ہمیشہ اپنے شریک حیات کو اپنے خون میں ابال کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔امریکا کی مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ایک جوڑے کے درمیان خراب تعلق کا نتیجہ بلڈ پریشر کے آسمان کو چھونے کی صورت میں نکلتا ہے۔تحقیق میں مردوں کو اس حوالے سے زیادہ حساس قرار دیا گیا جن کی اپنی بیویوں سے تو تو میں میں کے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شادی شدہ زندگی میں تلخی کے نتیجے میں پیدا ہونے والا تناو بلڈ پریشر کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ خراب ازدواجی زندگی کا تناو اور رشتے کا منفی معیار مردوں کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شوہر یا بیوی کے تجربات ان کے شریک حیات کی زندگیوں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ شوہر اپنی بیویوں پر زیادہ انحصار کرتے ہیں اس وجہ سے انہیں لڑائی جھگڑوں کی صورت میں اپنی شریک حیات سے تعاون نہیں مل پاتا جس کا نتیجہ ان کے بلڈ پریشر کی سوئی اوپر جانے کی صورت میں نکلتا ہے۔