اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایبولا کی تباہ ک±ن وبا سے نبردآزما ہونے کے لیے، عالمی بینک نے گنی، لائبیریا اور سیئرالیون کو 65 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ایبولا کی بیماری بھڑک اٹھنے سے قبل، یہ ممالک افریقہ بھر میں معاشی افزائش کے اعتبار سے سب سے زیادہ شرح کے حامل تھے۔ لیکن, اس بحران کے نتیجے میں مارکیٹ بند ہوئے، تجارت ر±ک گئی اور اسکول اور دفاتر بند ہوکر رہ گئے۔اس صورت حال کے باعث، ترقی کی رقوم کو روک کر صحت عامہ کی دیکھ بھال کے نظام، زیریں ڈھانچے، تعلیم اور دیگر چیزوں کی جانب منتقل کی گئیں، تاکہ اس بیماری کا مقابلہ کیا جائے اور معیشت کی تعمیر نو کا کام کیا جاسکے۔ واشنگٹن میں عالمی بینک کے صدر، جِم یونگ کِم نے بتایا کہ نئے اعلان کے بعد بینک کی جانب سے مغربی افریقی ملکوں کو دی جانے والی رقوم 1.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔کِم نے بتایا کہ جب تک اس وائرس کا ایک بھی کیس باقی ہے، یہ دنیا کے تمام ملکوں کے لیے خطرے کا باعث ہوگا۔ایبولا کے کیسز میں بے انتہا کمی آئی ہے، اور چند ایک کیسز سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں، جب کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ یہ مہلک بیماری پھر سر نہ اٹھائے۔عالمی بینک کے اس اجلاس میں لائبیریا، گِنی اور سینئرا لیون کے صدور نے بین الاقوامی اداروں اور دیگر اقوام کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے اس وبا سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے کروڑ ڈالر کی امداد کی اور ہزاروں افراد بھیجے۔تاہم، سیئرا لیون کے صدر ارنیسٹ بائی کوروما نے کہا ہے کہ اس مہلک بیماری کو صفر کی سطح پر لانے کے لیے سب کو سخت محنت کرنی ہوگی، اور یہ کہ سخت متاثرہ ملکوں کی تباہ حال معیشت کو بحال کرنے کے لیے زیادہ مدد کرنی پڑے گی۔