اسلام آباد(نیوز ڈیسک )مرغن اور تلی ہوئی چیزیں مثلا برگر،فرائیڈ چکن اور فرنچ فرائز بچوں کے پسندیدہ کھانوں میں شامل ہیں۔ لیکن کیا روزمرہ برگر اور فرائیڈ چکن کھانے سے بچوں کی تعلیمی کارکردگی خراب ہو سکتی ہے، اس بارے میں نئی تحقیق کہتی ہے کہ مرغن کھانے بچوں کی ذہنی استعداد پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ادراکی سائنس سے وابستہ محققین کی ٹیم نے پتہ لگایا ہے کہ کولیسٹرول اور چکنائی سے بھر پور غذائیں بچوں میں دماغ کے کام کرنے کی رفتار کو سست کر دیتی ہیں، جس سے ان میں سیکھنے کی صلاحیت خراب ہو سکتی ہے۔تحقیق کے مطابق جو بچے سچوریٹیڈ چربی والی غذائیں کھاتے تھے، ان میں سوچ و فکر اور جوابی ردعمل کی رفتار سست تھی، ان بچوں میں چیزوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت بھی کمزور تھی۔تجزیاتی رپورٹ میں محققین نے دیکھا کہ مرغن غذائیں کھانے والے بچوں نے ایک گیم ٹاسک کے دوران خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا، خاص طور پر کسی بھی ردعمل سے نمٹنے کے لیے ان کی رفتار سست تھی۔بچوں میں سیکھنے کے عمل کے لیے ضروری ذہنی کیفیت کی جانچ کے لیے ایلی نوائے یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 7 سے 10 برس کے 150 بچوں کو بھرتی کیا۔ جنھیں حکمت عملی کے متقاضی کھیل کھیلنے کو دیا گیا جو رنگوں اور اشکال کی مدد سے سیکھنے کے ایک پیٹرن پر مشتعمل تھا۔یہ کھیل بچوں کی ادراکی صلاحیتوں کے معائنہ کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔فہم اور ادراک اصل میں توجہ اور معلومات کو استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کرنے یا حکمت عملی طے کرنے کی صلاحیت ہے۔محققین نے بعد میں بچوں کی کارکردگی کا موازنہ کھانے کی ڈائری کے ساتھ کیا گیا جو بچوں نے والدین کے ساتھ ملکر مکمل کی تھی۔نتیجے سے پتہ چلا کہ چربی والی غذائیں کھانے والے بچوں نے کھیل میں بدلتی ہوئی حالت کے تحت ردعمل میں تاخیر کی۔محققین نے نتائج پر اثر انداز ہونے والے دیگر عوامل مثلا عمر،جنس،سماجی و اقتصادی حیثیت ،بچوں کا آئی کیو اور وی او ٹو میکس (جسم میں مشق کے دوران آکسیجن کی شرح ) کے علاوہ بچوں کا بی ایم آئی شامل کرنے کے بعد دیکھا گیا ،کہ چربی کھانے والے بچوں کا جوابی ردعمل کافی سست تھا۔سائنسی رسالے ‘جرنل ایپی ٹائٹ’ میں ماہرین نے تحریر کیا کہ فہم وادارک سے متعلق صلاحیتیں ہماری روز مرہ زندگی کے نقطئہ نظر کو تبدیل کرنے کے لیے ضروری ہے۔ یہ مہارت ہماری عام زندگی میں بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔محققین نے کہا مطالعہ سے ظاہر ہوا کہ جو بچے ایسی غذا کھا رہے تھےجن میں چکنائی اور کولیسٹرول زیادہ تھا ان میں کسی مسئلے کو حل کرنے کے لیے لچکدار نقطئہ نظر اپنانے کی صلاحیت متاثر ہوئی تھی جو خاص طور پر علمی چیلنجوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔اسی طرح ورجینیا ٹیک کالج آف ایگریکلچر کی ایک تحقیق سے ثابت ہوا تھا کہ پانچ روز لگاتار مرغن غذائیں کھانا جسم میں میٹا بولزم کو تبدیل کر دیتا ہے۔