نیویارک (نیوز ڈیسک) معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز سے ماضی میں منسلک رہنے والے باربرا سٹراچ63برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ باربرا کی موت کی وجہ بریسٹ کینسر بنی۔ وہ ایک دہائی تک نیویارک ٹائمز کیلئے بطور رپورٹر اور ایڈیٹر کے کام کرتی رہیں۔ ان کی ذمہ داریوں میں صحت اور سائنس کے شعبے سے متعلقہ خبروں کو اکھٹا کرنا تھا۔ باربرا ان دنوں گھر پر رہتی تھیں، اس دوران انہوں نے انسانی دماغ کے موضوع پر دو کتابیں بھی تحریر کی تھیں۔ ان کی موت کو سائنس جرنلزم کیلئے نقصان عظیم قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے نیویارک ٹائمز کے لئے1995میں کام شروع کیا تھا۔ اس سے قبل وہ نیوز ڈے کیلئے کام کرتی تھیں۔ نیویارک ٹائمز کے ہمراہ وہ ایک دہائی سے زائد وقت تک کام کرتی رہیں۔2011میں وہ سائنس ایڈیٹر منتخب ہوئی تھیں۔ اس عہدے پر موجود ہونے کے سبب ان کی نگاہوں سے صحت کے شعبے میں آنے والی انقلابی تبدیلیوں کے حوالے سے ہزاروں خبریں گزرتی تھیں تاہم وہ موت کے فرشتے کے قدموں کی چاپ کو نہ سن سکیں اور موذی مرض کا شکار ہوگئیں۔ اپنی زندگی میں بھی باربرا نے بارہا کہا کہ انہیں حادثوں کی کوریج سے زیادہ مشکل کام صحت کی خبروں کی چھانٹی لگتا تھا کیونکہ بعض خبروں کو وہ کاروباری شراکت داروں کے مفاد کی وجہ سے شائع کرنے میں مسائل سے دوچار ہوتے تھے تو کہیں دیگر امور اس راہ میں رکاوٹ بنتے تھے۔ سب سے بڑھ کے صحت کو لاحق خطرات کے باعث ان کیلئے ان خبروں کو پڑھنا بے حد ضروری مگر بے حد خوفناک ہوتا تھا۔