صحت بارے جاننے کے لیے آئی بی ایم اور ایپل کا اشتراک

15  اپریل‬‮  2015

اسلام آ باد(نیوز ڈیسک )آئی بی ایم نے جسمانی فٹنس کے لیے بنی مشینوں اور اپلیکیشنز (ایپس) کی مقبولیت اور ترقی کے سبب سامنے آنے والے ڈیٹا کو سمجھنے کے لیے صحت کے ایک یونٹ کا آغاز کیا ہے۔یہ یونٹ جس کا نام واٹسن ہیلتھ (وٹس آن ہیلتھ) ہے، ڈیٹا شیئرنگ کے لیے کلاو¿ڈ پر مبنی ایک محفوظ ہب بنائے گا جو تجزیاتی ٹیکنالوجی فراہم کر سکے گا۔ یہ ہب صحت سے متعلق تشخیص یا تندرستی کے بارے میں الرٹ فراہم کر سکےگا جو صارف کی اجازت سے ڈاکٹروں، نگہداشت کرنے والوں اور انشورنس کمپنیوں کو بھیجے جا سکیں گے۔آئی بی ایم نے اس کام کے لیے ایپل کمپنی کو ساتھ ملایا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ’صحت اور تندرستی کا انتظام کرنے والے حل‘ لوگوں تک پہنچانے کا آغاز کرنا چاہتی ہے۔آئی بی ایم کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ دو کمپنیوں کو خرید رہی ہے جو اس کے مقاصد میں معاونت کریں گی۔ ان میں سے ایک ایکسپلوریز ہے جس کے پاس صحت سے متعلق دنیا کی سب سے بڑی ڈیٹا بیس ہے اور دوسری فیٹیل ہے جو صحت سے متعلق ڈیجیٹل ریکارڈ کے نظام کے ساتھ کام کرتی ہے تاکہ ہسپتالوں میں دوبارہ داخلوں کی تعداد کم کر کے رابطے کے نظام کو خودکار بنایا جائے۔آئی بی ایم نے کہا ہے کہ وہ لوگوں کی صحت کو متاثر کر سکنے والے بہت سے عوامل کی مکمل تصویر اور ان کے بارے میں انفرادی بصیرت فراہم کرنا چاہتی ہے۔کرسٹوفر کوہلن جو برطانوی وکیل ہیں اور جنھوں نے اس موضوع پر لکھا بھی ہے کہتے ہیں کہ وہ جو ایسی ٹیکنالوجی کی طرف جانے کا سوچ رہے ہیں انھیں محتاط رہنا ہوگاتاہم ایک فرد کی صحت سے متعلق تشخیص میں مدد دینے والی ذاتی ٹیکنالوجی کے بارے میں عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ میں کچھ ایسی ایپس جن کا دعویٰ ہے کہ وہ کینسر کا پتہ چلا لیتی ہیں، فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی طرف سے تنقید کی زد میں آئی ہیں۔ لوگوں میں صحت سے متعلق ڈیٹا شیئر کرنے پر بھی تشویش پائی جاتی ہے۔کرسٹوفر کوہلن جو برطانوی وکیل ہیں اور جنھوں نے اس موضوع پر لکھا بھی ہے کہتے ہیں کہ وہ جو ایسی ٹیکنالوجی کی طرف جانے کا سوچ رہے ہیں انھیں محتاط رہنا ہوگا۔
’اگر آپ صارف کی رضامندی پر انحصار کریں تو ضروری ہے کہ یہ رضا مندی آزادی کے ساتھ دی گئی ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے اگر کوئی ملازم ایسی رضا مندی سے انکار کرنا چاہے تو وہ بغیر جرمانے کے ایسا کر سکے اور اگر وہ اپنی رائے بدل کر رضا مندی واپس لینی چاہے تو اس کے لیے ایسا کرنا ممکن ہو۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ کسی شخص کو ان سوالوں کا جواب ملازمت حاصل کرنے کے مرحلے پر ہی دینا پڑ سکتا ہے نہ کہ اس وقت جب وہ ملازمت حاصل کر چکا ہو۔‘انشورنس کمپنیاں بھی اپنے گاہکوں کی نگرانی کرنا چاہتی ہیں۔ برطانیہ کی ہیلتھ انشورنس کمپنی واٹیلیٹی لائف سٹائل سے متعلق کچھ خاص کام انجام دینے پر اپنے پالیسی ہولڈروں کو انعام کی پیشکش کر رہی ہے۔ اور ان کاموں کی نشاندہی ذاتی فٹنس کے آلات ہی کر سکتے ہیں۔بڑی سطح پر اس طرح کا ڈیٹا صحت سے متعلق دعوو¿ں کا ثبوت فراہم کر سکتا ہے یا انھوں غلط ثابت کر سکتا ہے۔ مثلاً یہ کہ ہمیں کتنی نیند کی ضرورت ہے یا ہمارے لیے کون سی مشق سب سے زیادہ مو¿ثر ہے۔‘ادھر جی پی ڈاکٹر ایلی کینن نے آئی بی ایم کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ’جب ایک مریض بتاتا ہے کہ اس نے اتنی مشق کی ہے یا اتنی کیلریاں خرچ کی ہیں تو اسے ٹھیک طور پر جاننا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ لیکن ایپس سے ان معلومات کا درست پتہ چل سکتا ہے۔‘انھوں نے کہا ’بڑی سطح پر اس طرح کا ڈیٹا صحت سے متعلق دعوو¿ں کا ثبوت فراہم کر سکتا ہے یا انھوں غلط ثابت کر سکتا ہے۔ مثلاً یہ کہ ہمیں کتنی نیند کی ضرورت ہے یا ہمارے لیے کون سی مشق سب سے زیادہ مو¿ثر ہے۔‘ان باتوں کو ایپل کے اس اعلان کے بعد اور مدد ملے گی کہ اس کا ریسرچ کِٹ سافٹ ویئر جو آئی فون کے ذریعے صحت سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مدد دیتا ہے، اب ہر صارف کو دستیاب ہے۔ ایپل کا کہنا ہے کہ اس سافٹ ویئر کو دمے، چھاتی کے کینسر، شوگر اور پارکنسنز جیسے امراض کا مطالعہ کرنے کے لیے ایپس تیار کرنے کی غرض سے پہلے ہی استعمال کیا جا چکا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…