کھانوں میں اضافی پروٹین صحت کے لئے خطر ناک

10  اپریل‬‮  2015

لندن (نیوز ڈیسک آ)خوراک و غذائیت کے بارے میں اب تک سامنے آنے والے مطالعاتی جائزے اس بارے میں واضح نہیں ہیں کہ انسانی صحت کے لیے اضافی کاربوہائیڈریٹ یا نشاستہ دارغذا زیادہ نقصان دہ ہے یا چربی والی خوراک۔ اس پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ زیادہ تر جائزوں میں پروٹین کے بارے میں بہت مثبت باتیں کہی گئی ہیں جس میں پروٹین کو وزن کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہتر ثابت کیا گیا ہے۔اِس خیال سے کہ پروٹین فائدے مند ہے، امریکی صارفین، غذائی اجزاءبنانے والی کمپنییوں اور رستورانوں نے کھانوں میں پروٹین کی مقدار بہت زیادہ بڑھا دی ہے۔ ایک درجن سے زائد کمپنیوں نے گزشتہ چند سالوں کے دوران ایسے کھانے متعارف کرائے ہیں جو پروٹین سے بھرپور ہیں۔ اسی باعث پروٹین کا اضافہ غذائی مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کے لیے غیر معمولی منافع کا سبب بھی بنا ہے۔ وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب تیار شدہ روایتی کھانوں کی مقبولیت میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے کیونکہ صارفین میں صحت سے متعلق شعور پیدا ہو رہا ہے اور وہ اب صحت بخش اور تازہ کھانوں کے استعمال پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں کینیڈا کی دالیں بنانے والی صنعت اب تک بہت کامیاب رہی ہے کیونکہ یہ خشک بیج، مٹر، چھولے، لوبیا اور دالوں کی ترکیبی مصنوعات فراہم کرتی ہے۔ آیا اضافی پروٹین والی ترکیبی مصنوعات زیادہ صحت بخش ہیں یا نہیں یہ ایک علیحدہ بحث ہے۔ماہر غذائیات کا کہنا ہے کہ سویابین، دال اور مٹر پاو¿ڈر جو تخم ،دال یا ترکاریوں وغیرہ کا نچوڑ ہوتے ہیں کا استعمال پاستا کھانوں سے لے کر دودھ تک میں ملایا جاتا ہے۔ یہ دراصل پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہیں اورا±تنے ہی موثر ہیں جتنا کہ بیف اسٹیک، یا انڈے۔ تاہم بہت سی مصنوعات جن میں ان کی ملاوٹ کی جاتی ہے میں بہت زیادہ فیٹ، نمک اور شوگر یا شکر شامل ہوتی ہے مثال کے طور پر سیریل یا ناشتے میں استعمال کیا جانے والا بار یا گرینولا جو جوئ ، میوہ، گری اور منقے وغیرہ پر مشتمل ہلکا ناشتہ تصور کیا جاتا ہے۔ غذائی عادات سے متعلق متعدد مطالعاتی جائزوں سے پتہ چلا ہے کہ پروٹین سے بھرپور اشیاءکھانے والوں کا پیٹ جلدی بھر جاتا ہے اور اس طرح وہ کم کھانا کھاتے ہیں اور ممکنہ طور پر اس طرح وہ اپنا وزن کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ دوسری طرف طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ پروٹین کا استعمال گردوں کی بیماریوں، کینسر اور ہڈیوں کے نرم پڑ جانے کا عارضہ جنم لیتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے بالغ افراد جو اپنی غذا میں جانوروں کے پروٹین کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں ان میں کم پروٹین پر مشتمل غذا کا استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں کینسر یا سرطان اور ذیابیطس کے خطرات چار گ±نا زیادہ پائے جاتے ہیں۔ اس بارے میں رواں سال مارچ میں طبی جریدے ’جرنل سیل میٹابولزم‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…