بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کیا آ پکو کاجل لگانے کا طریقہ پتہ ہے ؟

datetime 9  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عام طور پرخواتین کاجل آنکھ کے اندرونی کنارے پر لگاتی ہیں، جبکہ وہ خواتین جنہیں آنکھیں بڑی دکھانے کا شوق ہو، وہ بیرونی کنارے پر کاجل لگاتی ہیں۔ اب ایک تحقیق میں ثابت
کیا گیا ہے کہ کاجل یا آئی لائنر کو آنکھ کے بیرونی کنارے پر ہی لگانا چاہئے کیونکہ اندرونی جانب لگانے کی صورت میں آنکھ کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
آئی اینڈ کانٹیکٹ لینس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ماہرین نے گلٹر آئی لائنر کو آنکھ کے بیرونی اور اندرونی کنارے پر لگایا اور اس کے بعد اس کے اثرات کو ریکارڈ کیا۔ اس دوران محسوس کیا گیا کہ اندرونی کنارے پر لگانے والی خواتین کا لائنر تیس فیصد جلدی اتر گیا۔اس موقع پر یہ بھی محسوس کیا گیا کہ لائنر کے ذرات نے آنکھ میں موجود نمی کی حفاظتی پرت کو آلودہ کردیا تھا۔یہ کیمیکلز آنکھ میں موجود اس حفاظتی پرت کو پھاڑ سکتے ہیں اور اگر ایسا ہوجائے تو ایسے میں بصارت کے پردے کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی لائنر لگانے کی یہ تکنیک متعدد وجوہات کی بنا پر نقصان دہ ہے۔ اگر لائنر کی تیاری میں استعمال کئے جانے والے کیمیکلز اچھے معیار کے نہ ہوں تو ایسے میں آنکھوں کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ اگر لینس پہننے والی خواتین آنکھ کے اندرونی کنارے پر کاجل یا آئی لائنر لگائیں گی تو ان کیلئے بھی یہ تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ حساس آنکھوں والے افراد کو بھی اس طریقے سے کاجل یا آئی لائنر لگانے سے گریز کرنا چاہئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آئی لائنر میں موجود کیمیکلز کو آنکھ قبول نہ کرے تو ایسے میں آنکھ میں بیکٹیریا کے پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔ دوسری جانب میک اپ ماہرین کا کہنا ہے کہ میک اپ تیکنیکس میں کوئی حساب کا فارمولہ نہیں ہوتا ہے کہ کون سا طریقہ غلط اور کون سا طریقہ صحیح ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ میک اپ کا بس ایک ہی اصول ہے کہ چہرے کی ساخت اور اپنی سہولت دیکھتے ہوئے میک اپ کیا جانا چاہئے۔ اس لئے اگر کسی کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کاجل آنکھ کے اندر لگانا ٹھیک نہیں ہے تو وہ نہ لگائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…