ٹیکساس (نیوز ڈیسک) دنیا بھر میں کم کیلوریز کے حامل ڈائٹ ڈرنکس کے استعمال کا رواج عام ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ اب ڈائیٹ ڈرنکس پینا فیشن کی علامت بن چکا ہے تاہم یونیورسٹی آف ٹیکساس نے ثابت کیا ہے کہ ڈائٹ کوکس پینے والے افراد میں بھی موٹاپے کی شرح ان افراد کی نسبت نمایاں ہوتی ہے جو کہ فزی ڈرنکس کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ مذکورہ ادارے نے اس مقصد کیلئے749میکسیکن امریکین اور یورپی امریکین افراد کی تقریباً 9برس تک نگرانی کی تھی۔ اس میں 466افراد باقی بچے جن کے اعداد و شمار کی نگرانی میں یہ اندازہ قائم کیا گیا ہے۔ اس مقصد کیلئے مذکورہ افراد میں فزی ڈرنکس کے استعمال کی شرح اور اس میں ڈائیٹ ڈرنکس کے شامل ہونے یا نہ ہونے اور ان کی مقدار جیسے سوالات کئے گئے تھے۔اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد کم از کم بھی دن میں ایک کین ڈائٹ ڈرنک کا استعمال کرتے تھے ان کی کمر میں تین انچ تک اضافہ دیکھا گیا۔اس سلسلے میں تحقیق کے شرکا کا تحقیق کے آغاز پر تفصیلی انٹرویو مع کمر کی کی پیمائش کیا گیا تھا۔ بعد ازاں تحقیق کے دوران وقفے وقفے سے بھی ان کی کمر کی پیمائش کی جاتی رہی۔
تحقیق میں شامل وہ افراد جنہوں نے کبھی ڈائیٹ فزی ڈرنکس نہیں پیئے تھے ، ان کی کمر میں نو برس کے عرصے میں 1انچ کا فرق آیا تھا۔ وہ افراد جو کبھی کبھار ڈائیٹ سوڈا پینے کے عادی تھے ان کی کمر کی پیمائش میں دو انچ کا فرق ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ وہ گروہ جو روزانہ ہی ڈائٹ ڈرنکس پینے کا عادی تھا، اور عموماً دن میں ایک سے زائد بار ڈائیٹ ڈرنک پیتا تھا، ان کی کمر میں تین انچ یا اس سے زیادہ اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اس سے قبل کی گئی تحقیقات میں یہ امر سامنے آچکا ہے کہ ڈائٹ ڈرنکس میں موجود کیمیکلز کمر کے حجم میں اضافہ اور اس حصے میں چربی کے اکھٹا ہونے کا عمل تیز کردیتے ہیں۔ یہ وہی چربی ہے جو انسانی جسم میں موجود مختلف اعضاءکے گرد بھی اکھٹا ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں کینسر، دل کا دورہ، فالج، شوگر اور ہاضمے کے مسائل وغیرہ پیدا ہوتے ہیں۔ اس سے قبل انہی سائنسدانوں کی ٹیم نے مصنوعی طور پر میٹھے کئے گئے مشروبات اور طویل عرصے میں بڑھنے والے وزن کے بیچ تعلق کو بھی تلاش کیا تھا اور یہ جانا تھا کہ 25سے65برس کی عمر کے بیچ کے افراد میں مصنوعی طور پر میٹھے کئے گئے مشروبات کے استعمال کی جس قدر شرح تھی، اسی قدر ان میں موٹاپے کی شرح بھی زائد ریکارڈ کی گئی۔
کم کیلوریز کے حامل ڈائٹ ڈرنکس کا استعمال بھی مو ٹاپے کا باعث
8
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں