اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

آئی فون کے مسلسل استعمال سے بینائی بھی جا سکتی ہے

datetime 8  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی فونز، ٹیبلٹس وغیرہ کی ایل ای ڈی سکرینز سے آنکھوں کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان کے بارے میں تو اکثر ہی خبریں سننے کو ملتی ہیں تاہم اب ایک ہسپانوی ماہر ڈاکٹر سانچز انکشاف کیا ہے کہ کس طرح ان گیجٹس کا مسلسل استعمال، اندھے پن کا خطرہ بڑھا رہا ہے۔واضح رہے کہ جدید دور کی ان ایل ای ڈی ڈیوائسز میں موجود نیلی روشنی کی بڑی مقدار نیند کی کمی، کینسر، سردرد سمیت متعدد صحت کے عارضوں کا باعث بھی ہوتی ہے۔ اب ڈاکٹر سانچیز نے اپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ آنکھ کی پشت پر موجود ریٹینا جو کہ اصل میں روشنی کو محسوس کرتا ہے، اس نیلی روشنی سے متاثر ہورہا ہے۔ اگر ریٹینا کو پہنچنے والا نقصان زیادہ شدید ہو تو اس سے ریٹینا کے بعض حصوں کے خلیئے ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتے ہیں، ایسی صورت میں کسی بھی چیز کو دیکھنے پر اس کے مرکز کا حصہ غائب اور اس کی جگہ پر سیاہ دھبے دکھائی دیں گے۔ ڈاکٹر سانچیز کہتی ہیں کہ تیز روشنی انسانی آنکھ کیلئے نقصان دہ ہے لیکن 2007میں سامنے آنے والی ان ایل ای ڈی لائٹس کی حامل ڈیوائسز سے پہلے انسانی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ انسان کو اتنے طویل دورانئیے کے لئے مسلسل اتنی تیز روشنیوں کو دیکھنا پڑے۔ اس سے قبل کی ٹیکنالوجی سے بنی چیزوں کے مقابلے میں ایل ای ڈی کی حامل چیزوں سے پانچ گنا زیادہ روشنی خارج ہوتی ہے۔
اب ایک اوسط فرد دن میں آٹھ سے نو گھنٹے کے بیچ ان ایل ای ڈی لائیٹس کی حامل ڈیوائسز کے سامنے اپنا وقت گزارتا ہے۔ ااس صورتحال سے بچنے کیلئے ڈاکٹر سانچیز خاص سکرینز کے استعمال کا مشورہ دیتی ہیں۔ یہ سکرینز ماہر امراض چشم کے پاس سے مل جاتی ہیں اور یہ نیلی روشنی کو بلاک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں جس سے آنکھوں کو پہنچنے والے نقصان کی شرح کم ہوجاتی ہے۔ ڈاکٹر سانچیز نے اس سلسلے میں یونیورسٹی آف میڈرڈ میں تجربے کئے ہیں اور دیگر ماہرین امراض چشم نے ڈاکٹر سانچیز کی تحقیق کو قبول کرتے ہوئے اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امر پہلے سے معلوم شدہ ہے کہ نیلی روشنی کی زیادہ مقدار ریٹینا کے سیلز کو نقصان پہنچاتی ہے ایسے میں یہ عین ممکن ہے کہ طویل عرصے تک نیلی روشنی میں رہنے سے آنکھوں کے سیلز کے خاتمے کا عمل شروع ہوجائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…