اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

اخروٹ اور مرچوں کا استعمال آ پ کے بال سفید ہونے سے روک سکتا ہے

datetime 30  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سفید بالوں کو چھپانا کچھ خواتین و حضرات کیلئے کمزوری بن جاتا ہے جس کی وجہ سفید بالوں سے جڑا یہ صدیون پرانا مفروضہ ہے کہ صرف بڑھتی عمر کے ساتھ ہی بال سفید ہوتے ہیں۔ اب اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ ایسے نوجوانوں کی اکثریت دکھائی دیتی ہے جو شوقیہ اپنے بالوں کا رنگ سفید کرواتے ہیں یا پھر کسی بیماری یا ہارمونل خرابی کی وجہ سے ان کے بال سفید ہوجاتے ہیں لیکن اس کے باوجود معاشرے میں اس سے جڑا ٹیبو ختم نہیں ہونے پاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جو لوگ بھی اس حوالے سے اعتماد کی کمی کا شکاردکھائی دیتے ہیں، وہ بالوں کو کسی صورت بھی سفید نہیں ہونے دینا چاہتے ہیں۔ بالوں میں چاندی کے تار دکھائی دے جانے پران افرادکو بوکھلانا ایک قدرتی امر ہے تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ غذائی تبدیلیوں سے سفید بالوں سے چھٹکارہ ممکن ہے

مزید پڑھئے:دوران چیک اپ سب خواتین ایک جیسی ہی باتیں سوچتی ہیں

اور یہ تبدیلیاں بھی کچھ زیادہ مشکل نہیں ہیں کیونکہ ان میں اخروٹ، مرچیں اور کوئنووا شامل ہیں۔برطانیہ میں بالوں کے حوالے سے شروع کئے گئے پروگرام نیشنل ہیئر اویئر کمپین کے ماہر ڈاکٹر جین ویڈسٹین کہتے ہیں کہ بالوں کو پروٹین، گلوکوز، وٹامن اور منرلز مسلسل اور بھاری مقدار میں چاہئے ہوتے ہیں اور جسم میں غذائی اجزا کی کمی کے اثرات سب سے پہلے بالوں پر ہی نمودار ہوتے ہیں، اس لئے اگر آپ کے بال روکھے، بے جان، دو مونہے اور کمزور ہیں تو اپنی غذا پر دھیان دیجیئے۔ اس میں اخروٹ کو شامل کیجیئے۔ اخروٹ میں بائیوٹن بڑی مقدار مین ہوتا ہے اس کے علاوہ اومیگا آئل اور وٹامن ای کیلئے بھی اخروٹ ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اس مین معمولی مقدار میں کاپر بھی ہوتا ہے اور یہ تمام کے تمام میلانن کی پیداوار میں اہم کردار کرتے ہیں۔ میلانن ہی وہ پگمینٹ ہے جو بالوں کو ان کا قدرتی رنگ دینے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئنووا بھی غذا کا لازمی حصہ ہونی چہائے کیونکہ اس کے ذریعے جسم کو پروٹین کی بڑی مقدار حاصل ہوجاتی ہے جبکہ بال تقریباً نوے فیصد پروٹین سے ہی بنے ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے ناشتے میں خاص کر پروٹین سے بھرپور خوراک کی بہت زیادہ ضرورت ہے اور کوئنووا ناشتے کے وقت پروٹین کی اسی بھاری ضرورت کو آسانی سے پورا کرسکتاہے۔ کوئنووا اب پاکستان کے ڈیپارٹمنل سٹورز کے سیرئلز والے خانے میں آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ انتہائی ہلکی رنگت والا انتہائی چھوٹا گول گول سا اناج ہوتا ہے، جسے ابال کے دودھ میں ڈال کے کھایا جاسکتا ہے، یہ چاول کی طرح تقریباً ذائقے سے محروم ہوتا ہے۔ کوئنووا میں امائنو ایسڈز بھی ہوتے ہیں جوکہ بال جھڑنے کا ایک اہم سبب ہوتے ہیں اور اسی لئے جھڑتے بالوں کے شیمپو میں امائنو ایسڈز کو علیحدہ سے شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنائیں۔ دالوں کی کمی سے بال پتلے ہوکے جھڑنے لگتے ہیں۔ بالوں کو صحت مند دکھائی دینے کیلئے انڈے بھی کھائیں کیونکہ انڈے سے بالوں کو پروٹین، وٹامن ڈی اور بی ،بائیوٹن اور کیراٹن وغیرہ ملتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ بالوں کے تمام مسائل بشمول ان کا سفید ہونا کیلئے مرچوں کا استعمال بے حد مفید ہے، مرچیں خواہ کالی ہوں یا سرخ یا پھر تازہ سبز، ان میں وٹامن ڈی اور سی پایا جاتا ہے جو کہ بالوں کیلئے ضروری ہوتا ہے،

مزید پڑھئے:پہلی مرتبہ سائنسدان ورزش کا خوفناک نقصان سامنے لے آئے،خبردار کر دیا

 اس کے علاوہ بال سفید ہونے میں مرچوں کا براہ راست تعلق تو دریافت نہیں ہوا ہے تاہم ماہرین کامشاہدہ ہے کہ چٹپٹے کھانے کھانے والے افراد کے بال سیاہ ہوتے ہیں اور ان میں سفیدی پھوٹنے کا عمل دیگر ہم عمروں سے سست ہوتا ہے۔برطانیہ میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق خواتین اپنے بالوں کے معاملے میں اس قدر حساس ہوتی ہیں کہ ایک اوسط عورت اپنی پوری زندگی میں بالوں کی دیکھ بال کیلئے تقریباً اٹھائیس ہزار پونڈز کرچ کرتی ہے۔ حالانکہ اگر اس رقم کے بجائے اگر وہ اپنی غذا میں کچھ تبدیلیاں کریں تو اس طرح بالوں کے مسائل کو بہت حد تک کم کیا جاسکتا ہے اور اب تو ان مسائل کی فہرست میں سفید بال بھی شامل ہوچکے ہیں جن کا علاج غذا سے کیا جاسکتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…