ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

دوران چیک اپ سب خواتین ایک جیسی ہی باتیں سوچتی ہیں

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گائنی ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا خواتین کے لئے چند مشکل اور صبر آزما مراحل میں سے ایک ہوتا ہے۔ عموماً خواتین گائنی ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے خود کو ذہنی طور پر دباو¿ کا شکار تو پاتی ہیں تاہم ان میں سے کوئی بھی اس اعتبار سے تیاری نہیں کرتی ہے کہ جوانہیں چیک اپ کی نوعیت کے حساب سے کرنی چاہئے۔ اس حوالے سے کچھ غلطی معالج کا وقت طے کرنے والوں کی بھی ہوتی ہے جنہیں چاہئے کہ وہ مریض کو چیک اپ کی نوعیت کے اعتبار سے ایک ہدایت نامہ دیں تاکہ مریضہ خود کو اس چیک اپ کیلئے تیار کرسکے۔ خواتین کے دماغ میں جاری یہ سوچیں، چیک اپ کیلئے مخصوص بستر پر جانے کے بعد بھی ختم نہیں ہوتی ہیں بلکہ چیک اپ مکمل ہونے تک ان سوچوں کا ایک ریلا دماغ میں چلتا رہتا ہے۔ ان سوچوں سے نجات اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس کی وجہ سے جسم تناو¿ کی کیفیت میں آتا ہے اور تناو¿ کی حالت میں گائنی چیک اپ ایک تکلیف دہ تجربہ ہوتا ہے تاہم اگر پرسکون اور مطمئن انداز میں جسم کو ڈھیلے چھوڑ کے لیٹا جائے تو یہ نارمل کسی بھی چیک اپ کی مانند ہی کم تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس حوالے سے سب سے بڑی فکر تو خواتین کو یہ لاحق ہوتی ہے کہ دوران چیک اپ انہیں اپنی ٹانگیں موڑ کے یعنی کہ چھت کی طرف گھٹنوں کا رخ کرنا چاہئے یا ٹانگیں پسار کے لیٹ جائیں۔ یہ فکر چھوڑ دیں کیونکہ ڈاکٹر دوران چیک اپ مریض کی پوزیشن کا فیصلہ آپ کی تکلیف کی نوعیت، روشنی کے منبع کی پوزیشن اور سب سے بڑھ کے سٹریچر کی ساخت کے مطابق خود ہی فیصلہ کرلے گا۔ خواتین کو اس موقع پر یہ خیال بھی ستاتا ہے کہ وہ دو دن سے نہائی نہیں ہیں اور معالج کو کہیں ان کے پاس سے کسی قسم کی بو نہ آئے۔ یاد رکھیں کہ معالج آپ کے جسم سے پھوٹتی خوشبو یا بدبو کوسونگھنے پر نہیں بلکہ آپ کے چیک اپ پر توجہ دے گا۔ چیک اپ کے اوزار عموماً دھاتی ہونے کی وجہ سے ٹھنڈے ہوتے ہیں، خود کو ان کیلئے بھی تیار رکھیں۔ چیک اپ کے دوران تکلیف ہونے پر خواتین کو یہ پریشانی ہونے لگتی ہے کہ پتہ نہیں اس تکلیف کی وجہ ڈاکٹرکا اناڑی پن ہے یا میرے اندر ہی کوئی خرابی ہے۔ یاد رکھیں کہ گائنی چیک اپ میں معمولی تکلیف ایک عام بات ہے، جسے اعصاب کو پرسکون رکھنے اور جسم کو ڈھیلا چھوڑنے سے ممکنہ حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھئے:صحت سے لاپروا نوجوانوں میں شیشہ نوشی کا رجحان بڑھ گیا

اگر کوئی خاص مسئلہ ہوگا تو ڈاکٹر یقینی طور پر دیکھنے کے بعد خود ہی بتا دے گی۔ گائنی ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے کم از کم بھی ایک ماہ سے پہلے سے اپنی معمولی سی تکالیف پر بھی توجہ دیں اور انہیں ایک کاغذ پر درج کرتی جائیں کیونکہ بعض اوقات گائنی کی بیماریوں میں یہی معمولی سی علامات ہی بیماری کی تشخیص میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ روزانہ غسل کریں تاکہ جسم سے خارج ہونے والی رطوبتوں کی وجہ سے جسم کے کسی حصے میں نمی ٹھہرنے کے باعث انفکشن نہ ہونے پائے اور اگر ایسی کوئی علامت محسوس ہو تو اس کا ذکر کرنا ہرگز نہ بھولیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…